پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات 2020کے لیے آر جے ڈی کے سربراہ لالو پرساد یادو کے دونوں بیٹے تیج پرتاپ اور تیجسوی یادو نے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ تیجسوی ایک بار پھر راگھو پور سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ جبکہ تیج پرتاپ نے اپنی نشست تبدیل کردی ہے۔ تیج پرتاپ مہوا اسمبلی سیٹ کو چھوڑ کر حسن پور سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ دونوں نشستوں پر 3 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔
تیج پرتاپ نے 13 اکتوبر کو حسن پور سے پرچہ نامزدگی داخل کیا، جبکہ تیجسوی یادو نے 14 اکتوبر کو راگھوپور سے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ دونوں بھائیوں کے پرچہ نامزدگی سے جو چیزیں سامنے آئیں ہیں وہ انتہائی دلچسپ ہے۔ انتخابی حلف نامے کے مطابق تیج پرتاپ چھوٹے بھائی تیجسوی یادو سے غریب ہیں۔
حلف نامے کے مطابق 2015 اور 2020 کے درمیان تیجسوی یادو کی املاک میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔ سنہ 2020 میں تیجسوی کے پاس قریب 5.88 کروڑ کے اثاثے ہیں جبکہ 2015 میں ان کے پاس تقریباً 2.32کے اثاثے تھے۔
مزید پڑھیں: بہار اسمبلی انتخابات 2020: آر جے ڈی کا پرانے چہرے پر اعتماد
'میری حکومت بنی تو مساوی کام کے لیے مساوی تنخواہ دیں گے'
وہیں اگر ہم تیج پرتاپ یادو کی بات کریں تو ان کے پاس سنہ 2020 میں کل 2.83 کروڑ کے اثاثے ہیں۔ یعنی جائیداد کے معاملے میں لالو کے چھوٹے بیٹے بڑے بیٹے پر بھاری پڑ رہا ہے۔ اسی کے ساتھ اگر گاڑیوں کی بات کریں تو تیج پرتاپ کے پاس 15.46 لاکھ کی سی بی آر 1000 آر آر سپر بائک کے ساتھ 29.43 لاکھ کی بی ایم ڈبلیو کار بھی ہے۔ جبکہ گاڑیوں کے معاملے میں تیجسوی بالکل خالی ہے۔ انتخابی حلف نامے کے مطابق ان کے پاس کوئی گاڑی نہیں ہے۔
اگر ہم دونوں بھائیوں کی عمر پر ایک نظر ڈالیں تو کچھ اور ہی کہانی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ جہاں بڑا بیٹا چھوٹا ہے اور چھوٹا بیٹا بڑا ہے۔ یہ گڑبڑی سنہ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں بھی ہوئی تھی۔ انتخابی حلف نامے میں بڑے بھائی کو چھوٹا اور چھوٹے بھائی کو بڑا بتایا گیا ہے۔ جبکہ سنہ 2015 میں بھی تیج پرتاپ کی عمر تیجسوی یادو سے ایک برس کم تھی اور اس بار بھی ہے۔