رنجیتا رنجن نے کہا کہ 'مرکزی حکومت کہتی ہے شاہین باغ میں جو خواتین اپنے حقوق اور آئین کی حفاظت کے لئے بیٹھی ہیں وہ پیسے لے رہی ہیں، یہ نہایت ہی گھٹیا سوچ پر مبنی ہے، اس سے سمجھنا چاہیے کہ یہ حکومت خواتین سے ڈر گئی ہے اور اسے ہماری طاقت کا احساس ہو رہا ہے۔ ایک طرف تو یہ حکومت خواتیں کی حفاظت کی بات کرتی ہے اور دوسری طرف ان کی حفاظت سے کھلواڑ کر رہی ہے، یہ کیسا دوہرا معیار ہے'۔
ایک سوال کے جواب میں رنجیتا رنجن نے کہا کہ جن ریاستوں میں کانگریس کی حکومت ہے وہاں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف ریجولیوشن پاس کیا جائے گا۔ کیرالا اور پنجاب میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف ریجولیوشن پاس ہو چکا ہے۔ دراصل مودی حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لیے ان چیزوں کو سامنے لائی ہے تاکہ عوام ان سے بے روزگاری، مہنگائی، بدعنوانی کے بارے میں سوال نہ کرے اور ان چیزوں میں الجھ کر رہ جائے۔