پٹنہ: آئندہ 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخاب کو لیکر بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ان دنوں کافی سرگرم نظر آ رہی ہیں، ممتا بنرجی مسلسل دوسری ریاستوں کے ان لیڈروں سے رابطہ کر رہی ہیں جو بی جے پی اور کانگریس کے نظریات سے اختلاف رکھتے ہیں، درمیان میں کانگریس کے کئی لیڈران کو بھی ممتا بنرجی Mamata Banerjee اپنی پارٹی میں شامل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں. ممتا بنرجی لگاتار تیسرا محاذ بنانے کی کوشش میں لگی ہوئی ہیں۔
ادھر کانگریس کے قدآور لیڈر و سابق مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ ڈاکٹر شکیل احمد Former Union Minister of State for Home Affairs Dr. Shakeel Ahmed نے کہا کہ ممتا بنرجی کی محنت رائیگاں جائے گی، کیونکہ ممتا جی کا مقصد بی جے پی سے لڑنے کا نہیں بلکہ کانگریس کے لیڈروں کو ورغلا کر اپنی پارٹی میں شامل کر کانگریس کو کمزور کرنے کا ہے. ڈاکٹر شکیل Dr Shakeel Ahmad نے کہا کہ 2024 میں ہونے والے پارلیمانی انتخاب میں وزیر اعظم کا چہرہ راہل گاندھی Prime Minister Candidate Rahul Gandhi ہی ہوں گے، کیونکہ کانگریس اس وقت ملک کی سب سے بڑی پارٹی ہے اور قومی سطح پر کانگریس ہی اپوزیشن کو لیڈ کرتی ہے، تو کوئی یہ خوش فہمی نہ پالے کہ اپوزیشن کی جانب سے بطور وزیر اعظم چہرہ کوئی اور ہوگا، یہ الگ بات ہے کہ راہل گاندھی جی اس عہدہ کو قبول کریں یا نہ کریں مگر ہم تمام کانگریس لیڈران کی پہلی ترجیح راہل گاندھی ہی ہیں. انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی سیدھے طور سے بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں مگر ملک کی عوام ایسا ہونے نہیں دے گی۔
مزید پڑھیں:
ڈاکٹر شکیل احمد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بہار میں ہمارا اتحاد راجد سے ضرور ہے مگر آنے والے انتخاب میں راجد سے اتحاد باقی رہے گا یا نہیں یہ فیصلہ پارٹی کے اعلیٰ لیڈران کو کرنا ہے. انہوں نے کہا کہ یہ صحیح بات ہے کہ حالیہ دنوں بہار کے دو سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخاب میں ہم جیت سکیں اور نہ راجد، اس کا فائدہ این ڈی اے اتحاد کو ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت اتحاد کا ہے، فاشزم طاقتوں سے مقابلہ کرنا ہے تو متحد ہونا پڑے گا۔