ETV Bharat / city

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ڈھاکہ کی عوام سڑکوں پر - people are in anger against caa

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور این آر سی کی مخالفت میں آج ریاست بہار کے ضلع مشرقی چمپارن کے ڈھاکہ بلاک کی عوام نے پرزور مخالفت کی اور شدید مظاہرے کئے۔

ڈھاکہ کی عوام سڑکوں پر
ڈھاکہ کی عوام سڑکوں پر
author img

By

Published : Dec 18, 2019, 10:49 PM IST

Updated : Dec 18, 2019, 10:57 PM IST

اس مظاہرے میں ارد گرد کے گاؤں پنڈری، چندنبارہ، ہروانی، کسمہوا سمیت متعدد گاؤں کے باشندگان نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

ذرائع نے بتایا کہ مظاہرہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ بینر اور پوسٹر لیے سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں نعرے بازی کر رہے تھے ۔

ڈھاکہ کی عوام سڑکوں پر

تمام لوگ اس نئے اور متنازع شہریت ترمیمی قانون سے غم وغصہ میں تھے کہ یہ کالا قانون ہندوستان کے آئین کی روح کے خلاف ہے اس لئے ہم اس کی پرزورمخالفت کرتے ہیں اور مرکز کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس قانون کو واپس لے کیوں کہ اس قانون سے معاشرے میں انتشار ہوگا اور آپسی بھائی چارے کی فضا مکدر ہوگی۔

مظاہرین میں شامل زاہد یوسف زئی کہتے ہیں کہ آج اتنی شدید سردی ہے اسکے باوجود لوگ سڑکوں پر بینر اورپوسٹر لئے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں اور ان کا ایک ہی نعرہ ہے نو این آ ر سی اور نو سی اے اے۔

آج ہزاروں کی تعداد میں ہم لوگ اپنے حقوق کیلئے سڑکوں پر نکل گئے ہیں اور آخری دم تک اس لڑائی میں شامل رہیں گے یہاں تک کہ حکومت اس قانون کو واپس لے لے۔

مشرقی چمپارن کا ہمسایہ ضلع شیوہر میں بھی آج بڑی تعداد میں لوگوں نے شہریت ترمیمی بل کے خلاف مظاہرے کیے۔ ضلع کے اموا شیخ ٹولہ باشندہ ابو الحسن کا کہنا ہے کہ این آر سی اور سی اے اے بہت خطرناک قانون ہے۔ حکومت ہمیں گمراہ کر رہی ہے کہ اس سے کسی کی شہریت نہیں چھینی جارہی ہے لیکن ماہرین قانون کہہ رہے ہیں کہ جب این آر سی اور سی ا ے اے کو ساتھ جوڑتے ہیں اس کے سنگین مضمرات آئیںگے جس کا کسی کو اندازہ نہیں ہے اس لئے پورے ہندوستان کی عوام کو چاہئے کہ وہ اس کی مخالفت کریں اور آج اس مظاہرے نے بھی ثابت کر دیا ہے کہ لوگ اس کے خلاف ہیں اور ان میں شدید ٍغم غصہ ہے اور ہندو مسلمان سکھ عیسائی سب ہی ہیں جو اپنے مطالبات کیلئے سڑکوں پر ہیں۔

وہیں مظاہرے میں شامل محمد ابراہیم کا کہناہے کہ ہم ووٹ دیتے ہیں تو یہ ممبر پارلیمنٹ بنتے ہیں اور آج ہم کو یہ ہماری شہریت کو ثابت کرنے کیلئے یہ کہہ رہے ہیں ۔ یہ کیسی نا انصافی ہے اورکیسا ظلم ہے ہم اسے کبھی برداشت نہیںکریںگے اور اس کی پرزور مخالفت کرتے رہیںگے ۔

الغرض کے تمام مظاہرین میں شدید غم وغصہ کی لہر ہے اور تمام مظاہرین صرف اور صرف اس بات کا مطالبہ کررہے ہیں کہ کسی طرح یہ قانون واپس لیاجائے ۔ کیونکہ یہ ہندوستان کے آئین کی روح کے خلاف بھی ہے۔ تمام مظاہرین کا کہناہے کہ ہم اپنے مطالبا ت کے پورے ہونے تک اس مظاہرے کو جاری و ساری رکھیںگے ۔ اس کے لئے جو بھی قربانی دینی پڑے ہم اس کے لئے تیارہیں لیکن ہم اس کالے قانون کو نہیں مانتے جو بھی ہو جائے ۔ سب بیک آواز ہوکر حکومت کی غلط پالیسیوںکے خلاف نعرے لگارہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ نو آین آر سی اور نو سی اے اے ۔

اس مظاہرے میں ارد گرد کے گاؤں پنڈری، چندنبارہ، ہروانی، کسمہوا سمیت متعدد گاؤں کے باشندگان نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

ذرائع نے بتایا کہ مظاہرہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ بینر اور پوسٹر لیے سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں نعرے بازی کر رہے تھے ۔

ڈھاکہ کی عوام سڑکوں پر

تمام لوگ اس نئے اور متنازع شہریت ترمیمی قانون سے غم وغصہ میں تھے کہ یہ کالا قانون ہندوستان کے آئین کی روح کے خلاف ہے اس لئے ہم اس کی پرزورمخالفت کرتے ہیں اور مرکز کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس قانون کو واپس لے کیوں کہ اس قانون سے معاشرے میں انتشار ہوگا اور آپسی بھائی چارے کی فضا مکدر ہوگی۔

مظاہرین میں شامل زاہد یوسف زئی کہتے ہیں کہ آج اتنی شدید سردی ہے اسکے باوجود لوگ سڑکوں پر بینر اورپوسٹر لئے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں اور ان کا ایک ہی نعرہ ہے نو این آ ر سی اور نو سی اے اے۔

آج ہزاروں کی تعداد میں ہم لوگ اپنے حقوق کیلئے سڑکوں پر نکل گئے ہیں اور آخری دم تک اس لڑائی میں شامل رہیں گے یہاں تک کہ حکومت اس قانون کو واپس لے لے۔

مشرقی چمپارن کا ہمسایہ ضلع شیوہر میں بھی آج بڑی تعداد میں لوگوں نے شہریت ترمیمی بل کے خلاف مظاہرے کیے۔ ضلع کے اموا شیخ ٹولہ باشندہ ابو الحسن کا کہنا ہے کہ این آر سی اور سی اے اے بہت خطرناک قانون ہے۔ حکومت ہمیں گمراہ کر رہی ہے کہ اس سے کسی کی شہریت نہیں چھینی جارہی ہے لیکن ماہرین قانون کہہ رہے ہیں کہ جب این آر سی اور سی ا ے اے کو ساتھ جوڑتے ہیں اس کے سنگین مضمرات آئیںگے جس کا کسی کو اندازہ نہیں ہے اس لئے پورے ہندوستان کی عوام کو چاہئے کہ وہ اس کی مخالفت کریں اور آج اس مظاہرے نے بھی ثابت کر دیا ہے کہ لوگ اس کے خلاف ہیں اور ان میں شدید ٍغم غصہ ہے اور ہندو مسلمان سکھ عیسائی سب ہی ہیں جو اپنے مطالبات کیلئے سڑکوں پر ہیں۔

وہیں مظاہرے میں شامل محمد ابراہیم کا کہناہے کہ ہم ووٹ دیتے ہیں تو یہ ممبر پارلیمنٹ بنتے ہیں اور آج ہم کو یہ ہماری شہریت کو ثابت کرنے کیلئے یہ کہہ رہے ہیں ۔ یہ کیسی نا انصافی ہے اورکیسا ظلم ہے ہم اسے کبھی برداشت نہیںکریںگے اور اس کی پرزور مخالفت کرتے رہیںگے ۔

الغرض کے تمام مظاہرین میں شدید غم وغصہ کی لہر ہے اور تمام مظاہرین صرف اور صرف اس بات کا مطالبہ کررہے ہیں کہ کسی طرح یہ قانون واپس لیاجائے ۔ کیونکہ یہ ہندوستان کے آئین کی روح کے خلاف بھی ہے۔ تمام مظاہرین کا کہناہے کہ ہم اپنے مطالبا ت کے پورے ہونے تک اس مظاہرے کو جاری و ساری رکھیںگے ۔ اس کے لئے جو بھی قربانی دینی پڑے ہم اس کے لئے تیارہیں لیکن ہم اس کالے قانون کو نہیں مانتے جو بھی ہو جائے ۔ سب بیک آواز ہوکر حکومت کی غلط پالیسیوںکے خلاف نعرے لگارہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ نو آین آر سی اور نو سی اے اے ۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Dec 18, 2019, 10:57 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.