ارریہ بلاک واقع بٹورباری پنچایت کے جھوا گاؤں کے باشندہ، دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ حدیث و موقر عالم دین حضرت مولانا شمشاد رحمانی کو امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے نائب امیر شریعت نامزدگی کی خبر سے اہلیانِ ارریہ میں خوشی کی لہر ہے۔
اس کے بعد دارالعلوم وقف دیوبند سے فضیلت کی ڈگری حاصل کی، تعلیم مکمل کرنے کے بعد دارالعلوم وقف میں ہی معین مدرس کی حیثیت سے بحال ہوئے اور پھر 2005 میں مستقل دارالعلوم وقف دیوبند میں استاذ حدیث کی حیثیت سے خدمات انجام دینے لگے، آپ کئی کتابوں کے مصنف بھی ہیں، آپ کی دیگر کتابیں بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ میں داخل نصاب ہیں۔
مولانا شمشاد رحمانی کو نائب امیر شریعت بنائے جانے پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مفتی انعام الباری قاسمی نے کہا کہ' یہ اہل سیمانچل کے لئے فخر کی بات ہے کہ ارریہ کے ایک مایہ ناز عالم دین کو اس منصب پر فائز کیا گیا ہے۔
معروف عالم دین حضرت مولانا عبداللہ سالم چترویدی نے کہا کہ' مولانا موصوف گوناگوں خوبیوں کے مالک ہیں، جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مفتی اطہر القاسمی نے کہا کہ' مولانا شمشاد رحمانی ایک باصلاحیت عالم دین ہیں، عرصہ دراز سے دارالعلوم وقف دیوبند میں استاذ حدیث کی حیثیت سے خدمت انجام دے رہے ہیں۔
مولانا قاری نیاز احمد قاسمی نے کہا کہ' آج ارریہ والوں کے لیے ایک مبارک دن ہے، دارالقضاء امارت شرعیہ ارریہ کے قاضی شریعت مولانا قاضی عتیق اللہ رحمانی نے کہا کہ' حضرت والا اپنے بزرگوں کے نقش قدم پر چل کر امارت شرعیہ کے پیغام کو عام کرنے میں منہمک ہیں۔ مدرسہ اسلامیہ یتیم خانہ کے انچارج پرنسپل مولانا شاہد عادل قاسمی نے کہا کہ' مولانا شمشاد رحمانی کے اندر وہ تمام تر خوبیاں اللہ نے دی ہیں جس سے امارت شرعیہ کے پیغام کو عام لوگوں تک پہنچانے میں مدد ملے گی'۔