ان میں سے ایک امیدوار ہیں فروز عالم جو جواہر لعل نہرو یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کر بنگلور کی ایک غیر سرکاری کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں۔ ملک کے موجودہ مسائل پر اکثر فیس بک پر لکھتے ہیں، اس لئے نوجوانوں میں ان کی خاص پہچان بنی ہوئی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کے انتخاب میں آنے کی ایک بڑی وجہ بھی سوشل میڈیا ہی ہے۔
انہوں نے مذید کہا کہ ملک کے مختلف ریاستوں کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں کے ہوٹلوں میں کشن گنج کے بچے کام کرتے مل جائیں گے۔ پلاسٹک اور دیگر کباڑی کے کام میں بھی اکثر یہیں کے لوگ پائے جاتے ہیں۔ آخر ایسا کیوں ہے، کشن گنج کے سیاسی نمائندوں کو اس کا جواب دینا چاہیے۔
فروز عالم کہتے ہیں کہ اگر عوام انہیں خدمت کا موقع دیتی ہے تو وہ کسانوں کی حالت بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ پلاین کو روکنے اور تعلیم و صحت کے میدان میں شاندار کارکردگی کریں گے۔
این آر سی پر سی پی آئی امیدوار فروز عالم کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک سیاسی ایجنڈا ہے تاکہ لوگوں کے دلوں میں ڈر پیدا کیا جائے۔ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت دہشت کا ماحول بنایا جا رہا ہے۔ جہاں تک کشن گنج ضلع میں این آر سی نافذ کرنے کی بات ہے اگر ایسا ہوا تو وہ سڑک سے لیکر پارلیمنٹ تک اس کی پرزور مخالفت کریں گے۔
دیکھئے متعلقہ ویڈیو