ETV Bharat / city

بہار اسمبلی انتخابات 2020: تشہیری مہم کا مقررہ وقت ختم

بہار اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے تشہیری مہم زوروں پر رہا، جہاں سیاسی پارٹیاں ووٹرز کو راغب کرنے کے لیے ہر ہتھکنڈے اپناتے ہوئے نظر آئے، اور اپنے امیدواروں کے حق میں ووٹ کرنے کی اییل بھی کی۔

author img

By

Published : Nov 5, 2020, 5:47 PM IST

bihar polls 2020: campaign time is over
bihar polls 2020: campaign time is over

خبروں کے مطابق تیسرے مرحلے میں باقاعدہ طور پر راشٹریہ جنتا دل اور جے ڈی یو میں برائے راست مقابلہ ہے کیوں کہ تیسرے مرحلے میں زیادہ تر نشستوں پر ان دونوں پارٹیوں کے امیدوار میدان میں ہیں۔

بہار اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کی تشہیری مہم کا مقررہ اختتام پذیر ہوگئی۔ آخری مرحلے میں 7 نومبر کو 15 اضلاع کی 78 نشستوں پر ووٹنگ ہوگی۔ نیز والمیکی نگر پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب کے لیے بھی ووٹنگ 7 نومبر کو ہوگی۔

مزید پڑھیں: بہار اسمبلی انتخابات 2020: نتیش کمار کا آخری الیکشن

'عوامی حق کے لیے لڑ رہا ہوں نفرت پھیلانے کے لیے نہیں'


راہل نے ای وی ایم کو بتایا مودی ووٹنگ مشین

تیسرے مرحلے کی انتخابی مہم میں تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی طاقت جھونک دی، بھارتیہ جنتا پارٹی، راشٹریہ جنتا دل اور کانگریس کے تجربہ کار رہنما انتخابی ریلی کرتے ہوئے نظر آئے، آر ایل ایس پی اور ہندوستان عوام مورچہ سمیت بائیں بازو کی جماعتوں کے رہنما بھی ریلیاں کی۔ آر جے ڈی کے حق میں راہل گاندھی، تیجسوی یادو اور کنہیا کمار ریلی کرتے ہوئے نظر آئے تو وہیں این ڈی اے کے حق میں وزیر اعظم مودی، وزیر اعلی نتیش کمار اور اترپردیش کے وزیر اعلی و بی جے پی کے فائر برانڈ رہنما یوگی آدتیہ ناتھ بھی کئی ریلیاں کی۔

وہیں مجلس اتحاد المسلیمن بھی تیسرے مرحلے میں خوب سرگرم رہے۔ خبروں کے مطابق مجلس نے سیمانچل سے 13 امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔ جس میں موجودہ رکن اسمبلی قمرالہدی اور بہار ریاستی صدر اخترالایمان سمیت متعدد رہنماؤں کی قسمت داؤ پر ہے۔ اب دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ ان سیٹوں پر کون بازی مارتی ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کی مانیں تو اویسی کی پارٹی عظیم اتحاد کے لیے ایک چیلنج ثابت ہورہی ہے، جو برائے راست این ڈی اے کے لیے مفید ہے۔

خیال رہے کہ بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں تقریبا 56 فیصد رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اس مرحلے میں 17 اضلاع کے 94 حلقوں میں پولنگ ہوئی تھی۔ چیف انتخابی افسر ایچ آر سرینواس نے کہا کہ اس بار ووٹنگ کے فیصد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ تیسرے مرحلے میں کل ایک ہزار 463 امیدوار میدان میں ہیں، ان میں سے 146 خواتین اور ایک ٹرانسجینڈر بھی ہے، ریاست کے 15 اضلاع میں ہونے والے تیسرے مرحلے کے انتخابات میں مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، سیتامڑھی، مدھوبنی، سوپول، ارریہ، مدھے پورہ، پورنیہ، کٹیہار، کشن گنج، سہرسہ، دربھنگہ، ویشالی، مظفر پور اور سمستی پور کے اضلاع شامل ہیں۔

خبروں کے مطابق تیسرے مرحلے میں باقاعدہ طور پر راشٹریہ جنتا دل اور جے ڈی یو میں برائے راست مقابلہ ہے کیوں کہ تیسرے مرحلے میں زیادہ تر نشستوں پر ان دونوں پارٹیوں کے امیدوار میدان میں ہیں۔

بہار اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کی تشہیری مہم کا مقررہ اختتام پذیر ہوگئی۔ آخری مرحلے میں 7 نومبر کو 15 اضلاع کی 78 نشستوں پر ووٹنگ ہوگی۔ نیز والمیکی نگر پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب کے لیے بھی ووٹنگ 7 نومبر کو ہوگی۔

مزید پڑھیں: بہار اسمبلی انتخابات 2020: نتیش کمار کا آخری الیکشن

'عوامی حق کے لیے لڑ رہا ہوں نفرت پھیلانے کے لیے نہیں'


راہل نے ای وی ایم کو بتایا مودی ووٹنگ مشین

تیسرے مرحلے کی انتخابی مہم میں تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی طاقت جھونک دی، بھارتیہ جنتا پارٹی، راشٹریہ جنتا دل اور کانگریس کے تجربہ کار رہنما انتخابی ریلی کرتے ہوئے نظر آئے، آر ایل ایس پی اور ہندوستان عوام مورچہ سمیت بائیں بازو کی جماعتوں کے رہنما بھی ریلیاں کی۔ آر جے ڈی کے حق میں راہل گاندھی، تیجسوی یادو اور کنہیا کمار ریلی کرتے ہوئے نظر آئے تو وہیں این ڈی اے کے حق میں وزیر اعظم مودی، وزیر اعلی نتیش کمار اور اترپردیش کے وزیر اعلی و بی جے پی کے فائر برانڈ رہنما یوگی آدتیہ ناتھ بھی کئی ریلیاں کی۔

وہیں مجلس اتحاد المسلیمن بھی تیسرے مرحلے میں خوب سرگرم رہے۔ خبروں کے مطابق مجلس نے سیمانچل سے 13 امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔ جس میں موجودہ رکن اسمبلی قمرالہدی اور بہار ریاستی صدر اخترالایمان سمیت متعدد رہنماؤں کی قسمت داؤ پر ہے۔ اب دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ ان سیٹوں پر کون بازی مارتی ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کی مانیں تو اویسی کی پارٹی عظیم اتحاد کے لیے ایک چیلنج ثابت ہورہی ہے، جو برائے راست این ڈی اے کے لیے مفید ہے۔

خیال رہے کہ بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں تقریبا 56 فیصد رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اس مرحلے میں 17 اضلاع کے 94 حلقوں میں پولنگ ہوئی تھی۔ چیف انتخابی افسر ایچ آر سرینواس نے کہا کہ اس بار ووٹنگ کے فیصد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ تیسرے مرحلے میں کل ایک ہزار 463 امیدوار میدان میں ہیں، ان میں سے 146 خواتین اور ایک ٹرانسجینڈر بھی ہے، ریاست کے 15 اضلاع میں ہونے والے تیسرے مرحلے کے انتخابات میں مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، سیتامڑھی، مدھوبنی، سوپول، ارریہ، مدھے پورہ، پورنیہ، کٹیہار، کشن گنج، سہرسہ، دربھنگہ، ویشالی، مظفر پور اور سمستی پور کے اضلاع شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.