نوئیڈا: اترپردیش کے ضلع نوئیڈا میں ان دنوں کہیں نہ کہیں احتجاج اور دھرنے جاری ہیں۔ کسان اپنے مطالبات کے لیے نوئیڈا اتھارٹی کا گھیراؤ کر رہے ہیں اور وکلا پولیس کے رویہ سے برہم ہوکر کمشنر آفس پر دھرنا دے رہیں۔
وہیں دادری کے کسان اپنے مطالبات کے لیے دادری این ٹی پی سی (پاور پلانٹ) پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔ دھرنے پر بیٹھے کسانوں نے حکام کو خبردار کیا کہ 'اگر ان کے مطالبات جلد پورے نہیں ہوئے تو مہا پنچایت منعقد کی جائے گی اور اس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔'
واضح رہے کہ این ٹی پی سی دادری سے متاثرہ گاؤں کے کسان مسلسل احتجاج کرتے رہے ہیں۔ این ٹی پی سی دادری نے 31 سال قبل درجنوں گاؤں کے 2300 کسانوں کی زمینوں کو کم قیمتوں میں ایکوائرڈ کر لیا تھا۔ اس کے علاوہ زمین دینے والے کسانوں کے محض 182 لوگوں کو این ٹی پی سی نے نوکری دی۔ باقی ابھی تک انتظار میں ہیں۔ معاوضہ کی رقم بھی انتہائی کم تھی۔ اس کے بعد سے کسان گریٹر نوئیڈا اتھارٹی کی طرز پر معاوضہ کی مانگ کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: علاقائی جماعتوں کو متحد ہونے کی ضرورت: سلمان خورشید
احتجاج کو سماج وادی پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔ پارٹی کے ممکنہ امیدوار فقیر چند ناگر بھی اپنی ٹیم کے ہمراہ شامل ہوئے۔