مظفرنگر کے تھانہ علاقہ نئی منڈی میں بینک میں کیش جمع کرانے جا رہے گڑ کاروباری کے منیم سے گزشتہ آٹھ فروری کو بدمعاشوں نے دن دہاڑے طمنچے کی نوک پر چار لاکھ روپے کی نقدی لوٹ لی تھی اور فرار ہو گئے تھے ۔
لوٹ کی اس واردات سے شہر میں دہشت کا ماحول پیدا ہوگیا تھا۔ پولیس کے اعلی افسران نے موقع پر پہنچ کر جلد ہی اس کیس سے پردہ اٹھانے کا وعدہ کیا تھا ایک ہفتے سے زائد گزرنے کے بعد بھی پولیس کی جانب سے اس لوٹ کا انکشاف نہیں ہونے پر تاجروں اور ہندو مذہبی تنظیموں نے مظفرنگر ایس ایس پی آفس پر پہنچ کر اس کیس کے جلد انکشاف کو لے کر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا تھا ۔
جس کا انکشاف کرنے کے لئے پولیس نے دن رات کڑی مشقت کرتے ہوئے آج چیکنگ کے دوران موٹر سائیکل سوار مشتبہ افراد کو جب روکنے کا پولیس نے اشارہ کیا تو موٹر سائیکل سوار شرپسندوں نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کرتے ہوئے اپنی موٹر سائیکل پھوپا تھانہ علاقے کے گاؤں مکھیالی کے جنگل کی طرف بڑھنے لگے ۔
پولیس نے پیچھا کیا اور بدمعاشوں کے مابین ہوئے تصادم میں ایک شرپسند پرمود ولد ستپال رہائشی محلہ بھگوان پوری تھانہ دورالا ضلع میرٹہ پولیس کی گولی لگنے سے زخمی ہو گیا۔ بدمعاش کے باقی ساتھی جنگلات کے راستے سے بھاگنے میں کامیاب ہوگئے جن کو پکڑنے کے لیے پولیس منصوبہ کر رہی ہے پکڑے گئے شرپسندوں کے قبضے سے پولیس نے ایک موٹر سائیکل ایک تمنچا کارتوس لوٹی گئی رقم میں سے 30 ہزار روپے کی نقدی برآمد کرلی۔