ETV Bharat / city

All India Ulema Council Meet: ممبئی میں آل انڈیا علماء کونسل کی مجلس عاملہ کی نشست منعقد - ممبئی کی خبر

آل انڈیا علماء کونسل All India Ulema Council نے مالس میں شراب کی فروخت Sale of liquor in malls، کرناٹک کے بعض اسکولوں میں باحجاب مسلم طالبات پر روک اور حج ہاوس ممبئی میں ہونے والی من مانیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

Working Committee of the All India Ulema Council Meeting helds in Mumbai
Working Committee of the All India Ulema Council Meeting helds in Mumbai
author img

By

Published : Feb 7, 2022, 3:54 PM IST

ممبئی: آل انڈیا علماء کونسل کی مجلس عاملہ Working Committee of the All India Ulema Council کی میٹنگ شالیمار ہوٹل بھنڈی بازار ممبئی میں زیر صدارت بزرگ عالم دین مفتی سلیم اختر مجددی منعقد ہوئی.

ابتدا میں سکریٹری جنرل مولانا محمود احمد خاں دریابادی نے پچھلی کارکردگی کی مختصرا رپورٹ پیش کی، پھر بعض ضرورہی تنطیمی معاملات زیر بحث آئے، اس کے بعد موجودہ حالات پر تبادلہ خیال ہوا.

نشست میں حکومت مہاراشٹر Maharashtra Government نے جو سوپر مارکیٹ اور مالس میں آزادانہ شراب کی فروخت کی اجازت sale of liquor in supermarkets and malls دینے کا فیصلہ کیا ہے، اس پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا، کہ یہ فیصلہ سماج کے لئے بہت نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے، اس سے عوام کی صحت، امن وامان اور خاندانوں کا آپسی اتحاد خطرے میں پڑ سکتا ہے، حکومت مہاراشٹر سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوراً اپنا یہ فیصلہ واپس لے۔ طے کیا گیا کہ اس سلسلے میں حکومت مہاراشٹرا کے ذمہ داران خصوصا وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے، این سی پی چیف شرد پوار اور متعلقہ وزیر سے علماء کونسل کا ایک وفد ملاقات کرکے اس سلسلے میں مطالبہ کرے گاـ

کرناٹک کے بعض تعلیمی اداروں میں مسلم طالبات کو حجاب کے ساتھ داخل ہونے Hijab row پر روک کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، جن اداروں میں ایسی پابندی لگائی گئی ہے وہ بھارت کے دستور میں دی گئی مذھبی آزادی کے خلاف ہے، ایک طرف حکومت بیٹی بچاو بیٹی پڑھاو کا نعرہ لگاتی ہے دوسری طرف بیٹیوں کی تعلیم کے راستے میں روڑے بھی اٹکاتی ہے، اس سلسلے میں طے کیا گیا کہ دستور کی اس کھلی خلاف ورزی کو روکنے کے لئے عدالت کا سہارا لیا جائے اور اگر آئندہ ضرورت پڑے تو عوامی تحریک بھی شروع کی جائیگیـ

حج ہاوس ممبئی میں موجودہ سی ای او کے تقرر کے بعد جس طرح وہاں ٹرینگ حاصل کررہے طلبا کی تعداد نصف کردی گئی ہے، اور سابقہ آفیسرز کے زمانے میں جو حج ہاوس کے اندر مختلف ملی، سماجی اور مذہبی سرگرمیاں چلتی تھیں ان پر بھی بڑی حد تک قدغن لگادیا گیا ہےـ اس معاملے میں طے کیا گیا کہ مرکزی حکومت کے ذمہ داران کو خط لکھا جائے اور اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی سے ملاقات کرکے مطالبہ کیا جائے کہ جس طرح سابق میں حج ہاوس میں تعلیمی، ملی، سماجی اور مذہبی سرگرمیاں چلتی تھیں ان کو مکمل بحال کیا جائےـ

اتر پردیش سمیت پانچ ریاستوں میں انتخابات کے سلسلے میں یہ اعلان کیا گیا کہ تمام باشندے اپناووٹ کا دستوری حق ضرور استعمال کریں، غیر فرقہ پرست، بھائی چارہ کو فروغ دینے والی، استحکام، تعلیم وترقی کا سابقہ بہتر ریکارڈ رکھنے والی اور فسطائی طاقتوں کے خلاف سب سے مضبوط پارٹی کو ووٹ دیںـ
یہ بھی پڑھیں: Hijab Ban in Many Colleges: اڈوپی کے بعد اب کندا پورا کے کئی کالجز میں حجاب پر پابندی



شرکا میں مفتی سلیم اختر مجددی، مولانا محمود خاں دریابادی، مولانا سید اطہر علی، مولانا اعجاز کشمیری، مولانا خلیل الرحمان نوری، مولانا برہان الدین قاسمی، ڈاکٹر سلیم خان، طاہر علی خاں، مولانا رشید احمد ندوی و دیگر افراد شریک تھےـ

ممبئی: آل انڈیا علماء کونسل کی مجلس عاملہ Working Committee of the All India Ulema Council کی میٹنگ شالیمار ہوٹل بھنڈی بازار ممبئی میں زیر صدارت بزرگ عالم دین مفتی سلیم اختر مجددی منعقد ہوئی.

ابتدا میں سکریٹری جنرل مولانا محمود احمد خاں دریابادی نے پچھلی کارکردگی کی مختصرا رپورٹ پیش کی، پھر بعض ضرورہی تنطیمی معاملات زیر بحث آئے، اس کے بعد موجودہ حالات پر تبادلہ خیال ہوا.

نشست میں حکومت مہاراشٹر Maharashtra Government نے جو سوپر مارکیٹ اور مالس میں آزادانہ شراب کی فروخت کی اجازت sale of liquor in supermarkets and malls دینے کا فیصلہ کیا ہے، اس پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا، کہ یہ فیصلہ سماج کے لئے بہت نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے، اس سے عوام کی صحت، امن وامان اور خاندانوں کا آپسی اتحاد خطرے میں پڑ سکتا ہے، حکومت مہاراشٹر سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوراً اپنا یہ فیصلہ واپس لے۔ طے کیا گیا کہ اس سلسلے میں حکومت مہاراشٹرا کے ذمہ داران خصوصا وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے، این سی پی چیف شرد پوار اور متعلقہ وزیر سے علماء کونسل کا ایک وفد ملاقات کرکے اس سلسلے میں مطالبہ کرے گاـ

کرناٹک کے بعض تعلیمی اداروں میں مسلم طالبات کو حجاب کے ساتھ داخل ہونے Hijab row پر روک کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، جن اداروں میں ایسی پابندی لگائی گئی ہے وہ بھارت کے دستور میں دی گئی مذھبی آزادی کے خلاف ہے، ایک طرف حکومت بیٹی بچاو بیٹی پڑھاو کا نعرہ لگاتی ہے دوسری طرف بیٹیوں کی تعلیم کے راستے میں روڑے بھی اٹکاتی ہے، اس سلسلے میں طے کیا گیا کہ دستور کی اس کھلی خلاف ورزی کو روکنے کے لئے عدالت کا سہارا لیا جائے اور اگر آئندہ ضرورت پڑے تو عوامی تحریک بھی شروع کی جائیگیـ

حج ہاوس ممبئی میں موجودہ سی ای او کے تقرر کے بعد جس طرح وہاں ٹرینگ حاصل کررہے طلبا کی تعداد نصف کردی گئی ہے، اور سابقہ آفیسرز کے زمانے میں جو حج ہاوس کے اندر مختلف ملی، سماجی اور مذہبی سرگرمیاں چلتی تھیں ان پر بھی بڑی حد تک قدغن لگادیا گیا ہےـ اس معاملے میں طے کیا گیا کہ مرکزی حکومت کے ذمہ داران کو خط لکھا جائے اور اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی سے ملاقات کرکے مطالبہ کیا جائے کہ جس طرح سابق میں حج ہاوس میں تعلیمی، ملی، سماجی اور مذہبی سرگرمیاں چلتی تھیں ان کو مکمل بحال کیا جائےـ

اتر پردیش سمیت پانچ ریاستوں میں انتخابات کے سلسلے میں یہ اعلان کیا گیا کہ تمام باشندے اپناووٹ کا دستوری حق ضرور استعمال کریں، غیر فرقہ پرست، بھائی چارہ کو فروغ دینے والی، استحکام، تعلیم وترقی کا سابقہ بہتر ریکارڈ رکھنے والی اور فسطائی طاقتوں کے خلاف سب سے مضبوط پارٹی کو ووٹ دیںـ
یہ بھی پڑھیں: Hijab Ban in Many Colleges: اڈوپی کے بعد اب کندا پورا کے کئی کالجز میں حجاب پر پابندی



شرکا میں مفتی سلیم اختر مجددی، مولانا محمود خاں دریابادی، مولانا سید اطہر علی، مولانا اعجاز کشمیری، مولانا خلیل الرحمان نوری، مولانا برہان الدین قاسمی، ڈاکٹر سلیم خان، طاہر علی خاں، مولانا رشید احمد ندوی و دیگر افراد شریک تھےـ

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.