کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ملک گیر سطح پر لاک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا تھا جس کے تحت پہلے مرحلے میں 21 دنوں کا لاک ڈاؤن اس کے بعد دوسرے مرحلے میں 19 دنوں کا لاک ڈاؤن پورے ملک میں نافذ کیا گیا تھا۔
جیسے جیسے لاک ڈاؤن ختم ہونے کی تاریخ قریب آرہی ہے عوام میں لاک ڈاؤن کو لے کر تذبذب کا ماحول بنا ہوا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے لاک ڈاؤن اور مزید اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے کے بعد ریاست کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے امکان ظاہر کیا ہے کہ ریاست کے ان اضلاع میں لاک ڈاؤن میں توسیع کی جاسکتی ہے جہاں کورونا کے واقعات زیادہ ہیں۔
واضح رہے کہ ریاست میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے مریض ممبئی اور پونے میں پائے جا رہے ہیں۔ لہذا اگر لاک ڈاؤن کو ریاست میں بڑھانا ہے تو یہ ممبئی اور پونے میں مستقل رہنے کا امکان ہے۔ ریاست کے دیگر اضلاع جو ریڈ زون میں ہیں انہیں بھی لاک ڈاؤن 3 کے تیسرے مرحلے میں شامل کیا جائے گا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق تیسرے مرحلے میں لاک ڈاؤن مزید دو ہفتوں تک رہنے کا امکان ہے۔ ممبئی اور پونے میں دن بدن کورونا مریضوں کی بڑھتی تعداد کو دیکھتے ہوئے یہی کہا جا سکتا ہے کہ ریاست کے ان دو اضلاع میں یقینی طور سے لاک ڈاؤن کی مدت میں اضافہ ہوگا۔
اس کے علاوہ ریاست میں جو زون بنائے گئے ہیں ان میں لاک ڈاؤن کی مدت میں اضافہ یہاں پر پائے جانے والوں مریضوں کی تعداد پر منحصر ہوگا۔
میڈیکل ایجوکیشن کے وزیر امت دیشمکھ نے کہا ہے کہ جن علاقوں کو ہاٹ اسپاٹ قرار دیا گیا ہے ان علاقوں میں لاک ڈاؤن کی مدت میں اضافہ کرنا چاہیے اسی کے ساتھ جن علاقوں میں مریضوں کی تعداد کم ہو رہی ہے اور ہاٹ ا سپاٹ بھی کم ہورہے ہیں، وہاں 3 مئی کے بعد لاک ڈاؤن میں تھوڑی راحت دی جانی چاہیے۔
دریں اثنا ملک کی متعدد ریاستیں آئندہ چند روز کے لئے لاک ڈاؤن کی مدت میں 18 مئی تک توسیع پر غور کررہی ہیں۔ تلنگانہ میں لاک ڈاؤن کی مدت میں پہلے ہی اضافہ کیا جا چکا ہے۔
آج ہونے والی وزیر اعظم کے ساتھ میٹنگ کے دوران دہلی ، مہاراشٹر ، مدھیہ پردیش ، مغربی بنگال ، پنجاب اور اڈیشہ کی ریاستوں نے لاک ڈاؤن میں اضافے کا اشارہ دیا ہے۔
جبکہ دہلی حکومت نے کہا ہے کہ وہ دہلی میں لاک ڈاؤن کو 14 مئی تک بڑھانا چاہتی ہے۔ پانچ ریاستوں مہاراشٹر، مدھیہ پردیش ، مغربی بنگال ، پنجاب اور اڈیشہ نے 3 مئی کے بعد اپنی اپنی ریاستوں میں لاک ڈاؤن بڑھانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جن علاقوں کو ہاٹ اسپاٹ قرار دیا گیا ہے وہاں کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
اس کے علاوہ گجرات ، آندھرا پردیش ، تمل ناڈو ، ہریانہ ، ہماچل پردیش اور کرناٹک نے کہا ہے کہ مرکز کے حکم کی پاسداری کریں گی۔
دوسری طرف آسام، کیرالہ اور بہار کا کہنا ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ریاست اور مرکزی وزرائے اعلیٰ کی ویڈیو کانفرنسنگ میٹنگ کے بعد یہ فیصلہ کریں گے۔