اس انتخابات میں حکومت سازی کے بعد شیوسینا، کانگریس اور این سی پی ایک ساتھ ہو گئی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران اے ائی ایم ائی ایم کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل نے کہا کہ 'ہم نہ شیوسینا کے ساتھ رہیں گے اور نہ ہی بی جے پی کے ساتھ رہیں گے بلکہ ملک کے آئین کے مطابق کام کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا اپنا ایک ائین ہے ایک قانوں ہے۔ اور اس ملک میں جمہورت ہے۔جو لوگ فرقہ پرستی کی بات کرتے ہیں کانگریس، این سی پی یہ خد کو سیکیولر کہتی ہیں۔ ہندتو کو لیکر چلنے والی پارٹی شیوسینا اور بی جے پی کی پمیشہ مخالفت کرتے رہیں۔
تو آج سرف اقتیدار کے لئے اپنے تمام دعوے کو بالئے طاق رکھ کر ہندتو والی پارٹی کی حمایت کر رہے ہیں۔
تو پھر ملک کے دستور اور آئین کا کیا ہوگا۔