ETV Bharat / city

وزیراعظم کو ابوعاصم کا خط

author img

By

Published : Nov 9, 2019, 11:44 PM IST

ہجومی تشدد بھی دہشت گردی ہے جس کی تحقیقات این آئی اے سے کروائی جائے کیونکہ اس سے مسلمانوں اور دلتوں میں دہشت پائی جارہی ہے۔

وزیر اعظم کو ابوعاصم اعظمی کا مکتوب ارسال

ملک میں ہجومی تشدد ماب لنچنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ ملک کے صوبہ جھارکھنڈ کو ماب لنچنگ کا اڈہ قرار دیا جائے تو غلط نہیں ہوگا کیونکہ یہاں مزید دو نوجوانوں کو صرف اس لیے زدو کوب کیا گیا کیونکہ ان پر چوری کا شبہ تھا۔ اس حادثہ میں 45 سالہ مبارک انصاری کی موت واقع ہوگئی جبکہ اختر انصاری 40 سالہ شدید طور سے زخمی ہیں۔

رکن اسمبلی اور ایس پی رہنما ابوعاصم اعظمی نے ماب لنچنگ پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے وزیر اعظم ہند نریندر مودی کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے، جس میں کہا ہے کہ جھار کھنڈ میں مزید دو نوجوانوں کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔

ایسے میں ان ہجومی تشدد برپا کرنے والوں پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جانا چاہئے تاکہ انہیں عبرت حاصل ہو اور کوئی بھی ہجومی تشدد کا واقعہ انجام دینے کی ہمت نہ کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہجومی تشدد کی آڑ میں دلتوں اور مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ اب دراز ہوتا جارہا ہے۔ پولیس نے جھارکھنڈ کی ماب لنچنگ کے بعد یہی پرانا رٹا رٹایا بیان جاری کیا ہے کہ مبارک انصاری کی ماب لنچنگ کے سبب موت واقع نہں ہوئی ہے جبکہ یہ واقعہ ماب لنچنگ کا ہے اسے 22 افراد پر مشتمل بھیڑ نے گھیر کر پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔

ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ ماب لنچنگ کے سبب مسلمانوں میں خوف و ہراس پایا جارہا ہے اور یہ دہشت زد ہو کر زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ایسے میں ان دہشت گردوں پر یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا جانا چاہئے اور اس کی تحقیقات این آئی اے سے کروائی جائے کیونکہ مقامی پولیس اسٹیشن سے اس معاملے میں انصاف ملنا مشکل ہوتا ہے۔

یہ ایک طرح کا اسٹیٹ ٹیرارزم ہے اس لیے میں مطالبہ کرتا ہوں کہ اس معاملہ کو سنجیدگی سے لے کر متاثرین کو انصاف دلانے میں وزیر اعظم اہم رول ادا کر کے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے کیونکہ یہ معاملہ انتہائی تشویشناک ہے اور یہ واقعات اس قدر بڑھ گئے ہیں کہ ہر صوبہ میں اب ہجومی تشدد عام ہوگیاہے، اگر اسے نہیں روکا گیا تو ملک کے حالات انتہائی خراب ہوسکتے ہیں۔

ملک میں ہجومی تشدد ماب لنچنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ ملک کے صوبہ جھارکھنڈ کو ماب لنچنگ کا اڈہ قرار دیا جائے تو غلط نہیں ہوگا کیونکہ یہاں مزید دو نوجوانوں کو صرف اس لیے زدو کوب کیا گیا کیونکہ ان پر چوری کا شبہ تھا۔ اس حادثہ میں 45 سالہ مبارک انصاری کی موت واقع ہوگئی جبکہ اختر انصاری 40 سالہ شدید طور سے زخمی ہیں۔

رکن اسمبلی اور ایس پی رہنما ابوعاصم اعظمی نے ماب لنچنگ پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے وزیر اعظم ہند نریندر مودی کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے، جس میں کہا ہے کہ جھار کھنڈ میں مزید دو نوجوانوں کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔

ایسے میں ان ہجومی تشدد برپا کرنے والوں پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جانا چاہئے تاکہ انہیں عبرت حاصل ہو اور کوئی بھی ہجومی تشدد کا واقعہ انجام دینے کی ہمت نہ کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہجومی تشدد کی آڑ میں دلتوں اور مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ اب دراز ہوتا جارہا ہے۔ پولیس نے جھارکھنڈ کی ماب لنچنگ کے بعد یہی پرانا رٹا رٹایا بیان جاری کیا ہے کہ مبارک انصاری کی ماب لنچنگ کے سبب موت واقع نہں ہوئی ہے جبکہ یہ واقعہ ماب لنچنگ کا ہے اسے 22 افراد پر مشتمل بھیڑ نے گھیر کر پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔

ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ ماب لنچنگ کے سبب مسلمانوں میں خوف و ہراس پایا جارہا ہے اور یہ دہشت زد ہو کر زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ایسے میں ان دہشت گردوں پر یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا جانا چاہئے اور اس کی تحقیقات این آئی اے سے کروائی جائے کیونکہ مقامی پولیس اسٹیشن سے اس معاملے میں انصاف ملنا مشکل ہوتا ہے۔

یہ ایک طرح کا اسٹیٹ ٹیرارزم ہے اس لیے میں مطالبہ کرتا ہوں کہ اس معاملہ کو سنجیدگی سے لے کر متاثرین کو انصاف دلانے میں وزیر اعظم اہم رول ادا کر کے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے کیونکہ یہ معاملہ انتہائی تشویشناک ہے اور یہ واقعات اس قدر بڑھ گئے ہیں کہ ہر صوبہ میں اب ہجومی تشدد عام ہوگیاہے، اگر اسے نہیں روکا گیا تو ملک کے حالات انتہائی خراب ہوسکتے ہیں۔

Intro:جھارکھنڈمیں ہجومی تشدد ملزمین پر یو اے پی ایس کا کیس درج کیا جائے

ہجومی تشدد بھی دہشت گردی ہے جس کی تحقیقات این آئی اے سے کروائی جائے کیونکہ اس سے مسلمانوں اور دلتوں میں دہشت پائی جارہی ہے وزیر اعظم کو ابوعاصم اعظمی کا مکتوب ارسال



ممبئی: ملک میں ہجومی تشدد ماب لنچنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں ملک کے صوبہ جھارکھنڈ کو ماب لنچنگ کا اڈہ قرار دیا جائے تو غلط نہیں ہوگا کیونکہ یہاں مزید دو نوجوانوں کو صرف اسلئے زدو کوب کیا گیا کیونکہ ان پر چوری کا شبہ تھا اس حادثہ میں 45 سالہ مبارک انصاری کی موت واقع ہوگئی جبکہ اختر انصاری 40 سالہ شدید طور سے زخمی ہے۔

رکن اسمبلی اور ایس پی لیڈرابوعاصم اعظمی نے ماب لنچنگ پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے وزیر اعظم ہند نریندر مودی کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں کہا ہے کہ جھار کھنڈ میں مزید دو نوجوانوں کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا ہے ایسے میں ان ہجومی تشدد برپا کر نے والوں پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جانا چاہئے تاکہ انہیں عبرت حاصل ہو اور کوئی بھی ہجومی تشدد کا واقعہ انجام دینے کی ہمت نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہجومی تشدد کی آڑ میں دلتوں اور مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ اب دراز ہوتا جارہا ہے پولیس نے جھارکھنڈ کی ماپ لنچنگ کے بعد یہی پرانا رٹا رٹایا بیان جاری کیا ہے کہ مبارک انصاری کی ماب لنچنگ کے سبب موت واقع نہں ہوئی ہے جبکہ یہ واقعہ ماب لنچنگ کا ہے اسے 22 افراد پر مشتمل بھیڑ نے گھیر کر پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔

ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ ماب لنچنگ کے سبب مسلمانوں میں خوف و ہراس پایا جارہا ہے اور یہ دہشت زد ہوکر زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں ایسے میں ان دہشت گردوں پر یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا جانا چاہئے اور اس کی تحقیقات این آئی اے سے کروائی جائے کیونکہ مقامی پولیس اسٹیشن سے اس معاملے میں انصاف ملنا مشکل ہوتا ہے یہ ایک طر ح کا اسٹیٹ ٹیرارزم ہے اس لئے میں مطالبہ کرتا ہوں کہ اس معاملہ کو سنجیدگی سے لے کر متاثرین کو انصاف دلانے میں وزیر اعظم اہم رول ادا کر کے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے کیونکہ یہ معاملہ انتہائی تشویشناک ہے اور یہ واقعات اس قدر بڑھ گئے ہیں کہ ہر صوبہ میں اب ہجومی تشدد عام ہوگیاہے اگر اسے نہیں روکا گیا تو ملک کے حالات انتہائی خراب ہوسکتے ہیں۔

Body:...Conclusion:...
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.