سیمنار میں تیس سے زائد کالجوں کے مینیجر اور پرنسپل نے شرکت کی۔ سیمنار میں نئی تعلیمی پالیسی پر تبادلہ خیال کیا گیا اور نئی تعلیمی پالیسی کی اہمیت اور ضرورت کو اجاگر کیا گیا۔
سیمنار میں شریک مقررین نے کہا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی کے تحت جسمانی اور کھیلوں کو پیشہ ورانہ تعلیم، مادری زبان اور مقامی زبان کی اہمیت پر مقررین نے روشنی ڈالی۔ سیمنار میں کہا گیا کہ 34 برسوں کے بعد ایک نئی تعلیمی پالیسی لائی گئی ہے تاکہ تعلیم کو گھر گھر پہنچایا جاسکے کیونکہ ایک اندازے کے مطابق تقریباً تین کروڑ سے زیادہ بچے تعلیم سے دور ہیں۔'
مقررین نے کہا کہ انٹر کے بعد بیشتر طلبا گھر بیٹھے ہیں یا کسی کام میں مشغول ہو جاتے ہیں۔ نئی تعلیمی پالیسی کے تحت یہ تعداد صفر پر لائی جائے گی، نیز اساتذہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ تعلیمی پالیسی کو سمجھیں اور یہ سمجھیں کہ نئی تعلیمی پالیسی کے کیا فوائد ہیں؟
نئی قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تناظر میں امروہہ ضلع کے سید ناگلی قصبے میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس سیمنار میں ضلع کے 30 سے زائد انٹر کالجوں کے انتظامیہ اور پرنسپلز نے شرکت کی اور اپنے خیالات پیش کیے۔