ایئرگن شوٹنگ میں دنیا کے نمبر ون کھلاڑی رہے میرٹھ کے شحذر رضوی کا مسلسل تیسرے برس بھی ارجن ایوارڈ کے لیے انتخاب نہ کیے جانے سے شحذر اور ان کے اہل خانہ کے علاوہ کھیل کو پسند کرنے والے بھی مایوس اور حیران ہیں۔
فیڈریشن کے ذریعہ گزشتہ تین برسوں سے نام بھیجے جانے کے باوجود شحذر کو نظر انداز کیے جانے سے اب شحذر اور ان کے اہل خانہ سلیکشن کمیٹی اور حکومت پر جانب دارانہ رویہ کا الزام لگاتے ہوئے اپنے ناراضگی ظاہر کر رہے ہیں۔
میرٹھ سے تعلق رکھنے والے ایئر پسٹل شوٹنگ چیمپیئن سوربھ چودھری اور ریسلر دیویا کاکران کا انتخاب رواں برس ارجن ایوارڈ کے لیے کیا گیا ہے، وہیں گذشتہ نو برسوں سے قومی سے عالمی سطح کے تمام ایئر گن نشانے بازی مقابلوں میں گولڈ میڈل حاصل کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والے شحذر رضوی کو اس برس بھی سلیکشن کمیٹی نے نظر انداز کر دیا ہے۔
نیشنل چیمپیئن شپ کے علاوہ ایشیائی کھیل، کامن ویلتھ گیمز اور انٹرنیشنل نشانے بازی مقابلوں میں گولڈ میڈل حاصل کرکے اپنے ملک کا نام روشن کرنے والے شحذر رضوی اس سال بھی ارجن اوارڈ کے لیے منتخب نہ کیے جانے سے اتنے مایوس ہیں کہ ان کے اہل خانہ کو یہ درد ظاہر کرنا پڑا۔ شحذر کے اہل خانہ کے مطابق اس برس بھی ارجن ایوارڈ کے لئے نام کا انتخاب نہ کیے جانے سے شحذر بےحد مایوس اور رنجیدہ ہیں لیکن سلیکشن کمیٹی کے اس رویہ سے شحذر کے مداح اور دوسرے جونئیر کھلاڑی بھی مایوس ہیں۔
مزید پڑھیں:
پاکستان اورانگلینڈ کے مابین تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ آج سے
کھیل کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے میڈل حاصل کرنا جہاں کھلاڑیوں کا انعام ہوتا ہے وہیں ایک کھلاڑی کے لیے ایوارڈ کی اہمیت اس کی محنت اور صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی سے ہے لیکن شحذر کو حاصل ہونے والے تمغے عالمی سطح پر اس کھلاڑی کی صلاحیتوں کو تو ثابت کرتے ہیں لیکن ایوارڈ کے لیے نام کے انتخاب کے موقع پر ان کامیابیوں کو کیوں نظر انداز کر دیا جاتا ہے اسکا جواب صرف سلیکشن کمیٹی کے پاس ہے۔