حکومت پیدائش اور اموات کی رجسٹریشن اور اسناد کے بارے میں سنجیدہ ہے۔ اس کام میں نجی اسپتالوں کے ساتھ بلاک سطح پر جائزہ اجلاس منعقد کیے جارہے ہیں۔
اسی تناظر میں ریاست اترپردیس کے دادری بلاک میں ایک جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں بلاک کے تمام 12 نجی اسپتالز کے نمائندوں نے حصہ لیا۔
اجلاس میں سب کو ہدایات دی گئیں کہ 2019 میں پیدا ہونے والے بچوں کے پیدائشی سرٹیفکیٹ متعلقہ افراد کو 26 دسمبر تک مفت میں فراہم کیا جانا چاہئے، بصورت دیگر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
اطلاعات کے مطابق دسمبر کو چیف ڈویلپمنٹ آفیسر انیل کمار سنگھ کی زیرصدارت ایک جائزہ اجلاس منعقد ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دادری کے کچھ اسپتال پیدائشی رجسٹریشن اور سرٹیفکیٹ فراہم نہیں کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں بلدیہ دادری کے ایگزیکٹو آفیسر نے حال ہی میں سی ایم او آفس میں شکایت کی تھی۔
چیف ڈویلپمنٹ آفیسر انیل کمار سنگھ نے کہا کہ 'جو اسپتال تفصیلات نہیں دے رہے ہیں ان کی فہرست بنائی گئی ہے، اگر تفصیلات مقررہ تاریخ تک نہ دی گئیں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی'۔
ڈسٹرکٹ ایڈیشنل ریسرچ آفیسر کے بھاسکر نے بتایا کہ 'حکومت کی ہدایت پر پیدائش اور اموات کی سرٹیفکیٹ رجسٹریشن کی تاریخ 25 نومبر سے 25 دسمبر تک جاری ہے۔ اس مدت میں 2019 میں پیدا ہونے والے بچوں کی پیدائش کا اندراج اور اس عرصے میں مرنے والوں کی 100 فیصد اموات کا رجسٹریشن لازمی ہے۔
مزید پڑھیں : شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پرامن احتجاج جاری
انہوں نے کہا کہ اب حکومت کی طرف سے حد مقرر کردی گئی ہے۔ جو اسپتال اس کی تعمیل نہیں کرتے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ رجسٹریشن کی مکمل تفصیلات ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (HMIS) پر ڈال دی گئی ہیں۔ تفصیلات سرکاری اسپتالوں سے دستیاب ہیں۔