وہیں ناجائز طریقے سے رقم کے مطالبے کے الزام میں گرفتاری سے بچنے کے لئے پریاگ راج گئی قانون کی طالبہ کی پیشگی ضمانت کی عرضی عدالت نے نامنظور کر دی۔ عدالت نے دفعہ 164 کے تحت دوبارہ بیان درج کرائے جانے کی طالبہ کے مطالبے کو بھی خارج کر دیا۔
پیر کو سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ طالبہ کو گرفتاری پر روک کے لئے دوسری عدالت میں عرضی دینی ہوگی۔ دوبارہ بیان کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عدالت نے کہا کہ مجسٹریٹ پر الزام صحیح نہیں ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 22 اکتوبر کو ہوگی۔
پین ڈرائیو، سی ڈی اور دیگر کئی دستاویزات کے ساتھ سونپی گئی ایس آئی ٹی کی پیش رفت رپورٹ پر عدالت نے اطمینان کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ ایس آئی ٹی کے آئی جی نوین اروڑا نے عدالت کے سامنے ناجائز رقم کا مطالبہ کرنے کے الزام میں طالبہ اور اس کے دوست سنجے کی کال ڈیٹیل پیش کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں کے درمیان کافی بات چیت ہوئی ہے۔
طالبہ کے وکیل روی کرن جین کا کہنا ہے کہ جس وقت دفعہ 164 کے تحت بیان درج کرائے گئے تھے وہاں ایک تیسری خاتون بھی موجود تھیں جو اپنے موبائل پر لگاتار کچھ کررہی تھیں۔ اس کے علاوہ مجسٹریٹ نے بیان کے ہر صفحے پر طالبہ کے دستخط نہیں لیے ہیں۔
جس پر عدالت نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی قانون نہیں ہے کہ ہر صفحے پر دستخط کرائے جائیں۔ تیسری خاتون کی موجودگی کا معاملہ ٹرائل کورٹ میں سماعت کے دوران دیکھا جائے گا۔ اس بنیاد پر دوبارہ بیان کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
وہیں اس ضمن میں حکومت کے وکیل نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ معاملے کی سماعت چیمبر میں کی جائے۔ اس پر سوامی چنمیا نند کے وکیل دلیپ کمار نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایس آئی ٹی پریس کانفرنس کرکے پورے معاملے کی جانکاری دے رہی ہے۔ اس معاملے میں رازداری کی کیا ضرورت ہے۔اس کے بعد عدالت نے چیمبر میں سماعت کے مطالبے کو نامنظور کردیا۔
قانون کی طالبہ کے ساتھ جنسی استحصال کے الزام میں گرفتار کئے گئے مرکزی وزیر و بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر سوارمی چنمیا نند کو آج علاج کے لئے شاہجہاں پور سے لکھنؤ کے کے جی ایم یو میں داخل کرایا گیا ہے۔شاہجہاں پور کی جیل میں بند سوامی چنمیا نند کا شوگر کافی بڑھا ہوا ہے اور انہیں سینے میں درد کی شکایت تھی۔