لکھنؤ: علمائے کرام نے ملک کی آزادی کی جدوجہد میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایک بار پھر اسے ملک کو بچانے کے لئے علماء کرام کو رہنمائی کرنی ہوگی۔ صرف کانگریس ہی ملک کو بی جے پی کی فرقہ وارانہ سیاست سے بچا سکتی ہے۔ مسلمانوں سمیت ہر ایک کو کانگریس کے ساتھ آنا ہوگا۔ ایس پی اور بی ایس پی کسی بھی معاملے پر بی جے پی کے خلاف آواز نہیں اٹھاتے ہیں۔ یہ باتیں کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق ایم ایل اے عمران مسعود نے بجنور ڈسٹرکٹ اقلیتی کانگریس کے ذریعہ علمائے کرام کے زیر اہتمام منعقدہ ایک ورچوئل میٹنگ میں کہیں۔
انہوں نے کہا کہ علمائے کرام نے ملک کی آزادی کی جدوجہد میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایک بار پھر اسے ملک کو بچانے کے لئے رہنمائی کرنی ہوگی۔اقلیتی کانگریس کے ریاستی صدر شاہنواز عالم نے کہا کہ پرینکا گاندھی این آر سی مخالف تحریک میں مارے گئے انس کے لواحقین سے ملنے کے لئے بجنور گئی تھیں جبکہ اکھلیش کبھی نہیں گئیں۔ یہاں تک کہ وہ اپنی پارلیمانی نشست اعظم گڑھ میں بھی این آر سی مخالف تحریک میں پولیس تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین سے ملنے بھی نہیں گئے، وہیں پریانکا گاندھی اعظم گڑھ بھی گئی تھیں۔
شاہنواز عالم نے کہا کہ ایس پی کے پاس اب اپنی ذات (یادو) کا آدھا فیصد بھی نہیں ہے اور جو بچا ہے، وہ ایس پی کے مسلم امیدواروں کو ووٹ دینے کے بجائے بی جے پی کے امیدوار کو ووٹ دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقلیتی کانگریس ہر ضلع کے علمائے کرام سے ورچوئل میٹنگ کر رہی ہے اور ان سے موصولہ مشوروں کو پرینکا گاندھی کے سامنے رکھ رہی ہے۔ پرینکا گاندھی کی ہدایت پر، ہر ضلع کے علمائے کرام کے ساتھ ورچوئل میٹنگز ہو رہی ہیں۔ شاہنواز عالم نے بتایا کہ بہت جلد کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی علمائے کرام سے ملاقات کریں گی۔
بجنور ڈسٹرکٹ اقلیتی کانگریس کے صدر انیس انصاری نے کہا کہ ایس پی کے اقتدار میں پسماندہ افراد کو دیئے گئے ریزرویشن کا سارا حصہ صرف ایک برادری کھا رہی ہے۔ صرف ای رکشہ 'مسلم پساندہ' سوسائٹی میں تقسیم کیا گیا تھا جبکہ تنہا انصاری برادری یادوؤں کے مقابلے میں تین گنا یعنی 15 فیصد ہیں۔