سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ اتر پردیش میں سیلاب کی تباہی کے باجود ریاست کے وزیر اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ کرکے محض رسم کی ادائیگی کر رہے ہیں۔
یادو نے بدھ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا: ’’ریاست اتر پردیش میں سیلاب سے حالات نہات سنگین ہیں۔ کئی اضلاع میں ندیوں میں طغیانی سے گاؤں ڈوب گئے ہیں، فصلیں برباد ہوگئی ہیں۔ اس سے پہلے کسان ژالہ باری کا شکار ہو چکا ہے۔ اسے اپنی تباہ فصلوں کا ابھی تک معاوضہ نہیں ملا ہے۔ مویشوں کی شکل میں کسانوں نے الگ نقصان برداشت کیا ہے۔ اب جبکہ چاروں طرف تباہی مچ گئی ہے تو وزیر اعلیٰ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے ساتھ میٹنگ کرکے محض رسم کی ادائیگی کرتے ہوئے خانہ پری کرنے کا کام کر رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ریاست میں سیلاب کی وجہ سے ہزاروں ہیکٹئر زمین پر کروڑوں روپے کی فصل برباد ہوگئی ہے، درجنوں اموات ہو چکی ہیں۔ سیلاب متاثرین سڑک کنارے پناہ لینے کو مجبور ہیں۔ ان کی کوئی خبر لینے والا نہیں ہے۔ حکومت کی جانب سے امداد کے نام پر کوئی راحت نہیں مل رہی ہے۔ نہ مٹی کا تیل اور نہ ہی کھانے پینے کی اشیاء، نہ ہی دوائیں میسر ہیں اور نہ ہی سر چھپانے کو ترپال۔‘‘
یادو نے یو پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’کئی مقامات پر پانی بھر جانے سے بیماریوں کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ اس سب سے حکومت لاپرواہ ہے۔ بی جے پی کا ایجنڈہ متاثرین سے دور ہی دور رہتا ہے۔ گاؤں کی بدحالی میں بھی بی جے پی حکومت اپنے سیاسی مفاد کی حصولیابی میں بالکل بھی نہیں چوک رہی ہے۔