ریاست اترپردیش کے ہاتھرس سانحہ کے تعلق سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی کے ایک بیان سے تنازع پیدا ہو گیا ہے۔
رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے سنیچر کو چاندپور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'سنسکار (تہذیب) سے برا کام رک سکتا ہے، انتظامیہ اور تلوار سے نہیں۔'
اترپردیش کانگریس کمیٹی نے دیر رات اپنے ٹویٹر ہینڈل پر کہا کہ 'بی جے پی اور آر ایس ایس کی ایسی خراب سوچ کی وجہ سے ہی اترپردیش بیٹیوں کے لیے سب سے غیرمحفوظ مقام بن گیا ہے۔ غلط سوچ رکھنے والوں کو تقویت دینے والے ایسے رہنماؤں کا سماجی بائیکاٹ ہونا چاہئے۔ رکن اسمبلی کے اس بیان کی کانگریس نے سخت مذمت کی۔'
رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے اپنے بیان میں کہا کہ 'والدین اپنی جوان بیٹی کو 'سانسکارک واتاورن' (تہذیبی ماحول) میں رہنے کا طریقہ سکھائیں۔ ہاتھرس میں جنسی زیادتی نہیں ہوئی تھی، اس کی تصدیق لیب اور پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ہو گئی ہے۔'