جس کے بعد اتر پردیش حکومت میں وزیر سوامی پرساد موریہ متاثرہ کے اہل خانہ کو امدادی رقم دینے ان کی رہائش گاہ پر پہنچے اور انہیں پچیس لاکھ کا امدادی چیک دیا۔
وہیں سماج وادی پارٹی کی جانب سے متاثرہ کو 50 لاکھ روپے معاوضہ دینے کی مانگ کی جانے لگی اور موقعے پر موجود سماج وادی پارٹی کے کارکنان نے بی جے پی حکومت کے خلاف نعرہ بازی شروع کر دی۔
جس سے ناراض ہو کر سوامی پرساد موریہ نے سماج وادی پارٹی کے دور اقتدار میں بدایوں میں دو بہنوں کے قتل کے واقعے پر سماج وادی پر تنقید شروع کر دی اور وہاں سے واپس جانے لگے، موقعے پر موجود مقامی افراد نے نعرے بازی شروع کر دی اور 50 لاکھ کی مانگ کرنے لگے۔
نعرے بازی کو دیکھتے ہوئے موقعے پر موجود پولیس اہلکاروں نے ان افراد کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے انہیں حراست میں لے لیا۔ حالانکہ مقامی افراد کے مطابق وہ لوگ صرف 50 لاکھ کی مانگ کررہے تھے نعرے بازی نہیں کی۔
لوگوں کا الزام ہے کہ پولیس نے ان کے ساتھ دھکا مکی شروع کر دی جس کے بعد سماج وادی پارٹی کے کارکنان بیچ میں کود پڑے، اس دوران پولیس اور سپا کارکنان میں نوک جھونک شروع ہو گئی۔