بدھ بازار کو منتقل کرنے کا مطالبہ بڑھتا جا رہا ہے۔ دراصل رامپور کے اہم بازاروں کے دوکاندار بدھ کے روز اپنی ہفتہ واری تعطیل رکھتے ہیں۔ اس دوران بازار نصراللہ خاں سے لیکر شاداب مارکیٹ اور سرافہ بازار وغیرہ کی تقریباً تمام چھوٹی بڑی دوکانیں بند رہتی ہیں۔ اس دوران پھڑ لگا کر بہت چھوٹے درجے کے دوکاندار اپنی روزی روٹی کمانے کے خاطر بدھ کے روز ان بازاروں میں بند دوکانوں کے آگے اپنے پھڑ اور اسٹال لگا کر اپنے سامان کی فروخت بہت ہی کم داموں میں کرتے ہیں۔
مہنگائی کے اس دور میں کم قیمت کا سامان حاصل کرنے والوں کی بھیڑ جمع ہو جانے کی وجہ سے بازار میں کار۔ موٹرسائیکل تو دور پیدل چلنا بھی کافی دشوار ہو جاتا ہے۔ یہ بازار اس وقت مزید تکلیف کا بائس بن جاتے ہیں جب کسی مریض کو ایمرجنسی کی حالت میں اسی راستے سے ضلع ہسپتال لے جانا پڑ جاتا ہے۔ انہیں تمام دشواریوں کو دیکھتے ہوئے مقامی باشندے اس بازار کو باپو مال میں منتقل کرنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ انڈین یوتھ ویلفئیر سوسائٹی نامی ایک سماجی تنظیم کے کارکنان نے آج کلیکٹریٹ پہنچ کر ضلع انتظامیہ کو میمورنڈم دیکر بدھ بازار کو بازار نصراللہ خاں سے باپو مال منتقل کرنے کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ باپو مال سماجوادی پارٹی کے دور حکومت میں رکن پارلیمان اعظم خاں نے کافی بڑے رقبے میں توپ خانہ روڈ پر تعمیر کرایا تھا، جس میں تقریباً 250 دوکانیں بنائی گئیں تھیں۔ لیکن سماجوادی حکومت گرنے کے ساتھ ہی وہ دوکانیں بھی ابھی جوں کی توں بنی کھڑی ہیں۔