تین زرعی قانون کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ٹکیت برادران اور متحدہ کسان مورچہ کی کال پر مظفر نگر کے گورنمنٹ انٹر کالج گراؤنڈ میں کسان مہاپنچایت کے انعقاد کے بعد کسانوں نے ایک اور پنچایت منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کسانوں نے 26 ستمبر کو مظفرنگر میں مہاپنچایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گٹھ والا کھاپ کے چودھری راجندر ملک اور کسان مزدور سمیتی نے مشترکہ طور پر 7 نکاتی مطالبے کے ساتھ کسان مہا پنچایت منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اب اس پنچایت کو مزید مضبوط بنانے کے لیے دیگر کسان تنظیموں کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔
بھارتیہ کسان یونین کے رہنما رہے ٹھاکر پورن سنگھ نے 26 ستمبر کو منعقد ہونے والی پنچایت کےلیے اپنی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ کسان مزدور سنگتھن کے قومی صدر ٹھاکر پورن سنگھ نے کہا کہ کسانوں اور مزدوروں کے متعدد مسائل ہیں جن میں بجلی، گنے کی ادائیگی، گنے کی قیمتوں میں اضافے، بے روزگاری وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ ان مسائل کو فوری طور پر حل کریں۔
انہوں نے کہا کہ ان مسائل کو لیکر 21 ستمبر سے کسان پیدل مارچ کا آغاز کیا جائے گا جو سہارنپور کمشنریٹ سے دہلی کے راج گھاٹ تک جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تین زرعی قوانین کی آڑ میں کچھ کسان اور حکومت کی جانب سے کھیل کھیلا جارہا ہے، اس کھیل کے خاتمہ کےلیے مہا پنچایت کا انعقاد اور کسان پیدل مارچ کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مظفر نگر میں کسان مہاپنچایت کے بعد جاٹ اور مسلمانوں میں نزدیکیاں بڑھیں
گٹھ والا کھاپ کے چودھری بابا راجندر ملک نے 26 ستمبر کو منعقد ہونے والی مہاپنچایت کے کامیاب ہونے کی توقع ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ متعدد کسان تنظیموں کی حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 ستمبر کو منعقد کی گئی مہا پنچایت میں کسانوں کا کوئی مسئلہ نہیں اٹھایا گیا تھا تاہم اس لیے 26 ستمبر کو ایک اور مہاپنچایت کو منعقد کرنا پڑ رہا ہے۔