ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے چوک بازار میں دیوالی کے موقع پر بازار کی رونقیں پھیکی پڑی ہوئی ہیں، عام طور پر دیوالی کے موقع پر خریداروں کا ہجوم ہوا کرتا تھا لیکن امسال کم لوگ ہی بازار کا رخ کر رہے ہیں۔
دکاندار ریحانہ اور ان کی بہن افسانہ نے بتایا کہ ہمارے یہاں مٹی کے برتن، کھلونے، چراغ بنانے کا کام زمانے قدیم سے کیا جاتا ہے اور عام طور پر دیوالی پر کافی اچھی دکانداری ہوتی تھی لیکن کورونا کی وجہ سے اس مرتبہ دکانداری نا کے برابر ہورہی ہے۔
ریحانہ کی والدہ نے بتایا کہ جو بھی کسٹمر آتے ہیں، وہ مول بھاؤ کرتے ہیں لیکن ہماری مجبوری یہ ہے کہ کم قیمت پر فروخت کرنا نقصان کا سودا کرنے کے برابر ہے، اگر امسال ہمارا سامان نہیں خریدا گیا تو اسے آئندہ سال کے لیے حفاظت سے رکھنا ہوگا جو بہت مشکل کام ہے۔
مورتی فروش نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کا اثر ہمارے کاروبار پر پڑا ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کی قیمت پر ہم لوگ مورتیاں بیچنے کے لیے مجبور ہیں، کسٹمر کے پاس آمدنی کا ذریعہ نہیں، جس وجہ سے نقصان اٹھا کر کاروبار کر رہے ہیں۔
خریداروں کا کہنا ہے کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے ضلعی انتظامیہ نے بہتر انتظامات کیے ہیں، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ کووڈ-19 پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے بازار میں خریداری کے لیے آئیں، ایک خاتون نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ تو ہوا ہے لیکن دیوالی منانا بھی ضروری ہے۔
مزید پڑھیں:'آلودگی کے پیش نظر آتش بازی نہ کریں'
کورونا وبا کی وجہ سے امسال ہر تہوار خاموشی سے گزر گیا، جس کا سب سے زیادہ نقصان چھوٹے دکانداروں کو ہوا ہے، حالانکہ دیوالی میں دکانیں لگانے کی اجازت انتظامیہ نے دے کر ضرور غریبوں کو راحت دی ہے۔