ETV Bharat / city

کانگریس اقلیتوں کے مطالبات کو مضبوطی سے اٹھائے گی: سلمان خورشید

علمائے کرام نے کانگریس سے ائمہ حضرات اور مؤذن کو دوسری ریاستوں کی طرح ماہانہ تنخواہ، ہجومی تشدد کے خلاف سخت قانون سازی، گذشتہ 30 سالوں سے وقف بورڈ میں بدعنوانیوں کا آڈٹ کرانے، فرقہ وارانہ تشدد میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو سرکاری ملازمت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Salman Khurshid held a virtual meeting with the state's scholars
سلمان خورشید نے ریاست کے علمائے کرام کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کی
author img

By

Published : Jun 11, 2021, 10:33 PM IST

2022 کے یو پی اسمبلی انتخابات میں اقلیتی معاشرے سے متعلق امور کو اٹھانے کے لیے کانگریس کی منشور کمیٹی کے صدر و سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے ریاست کے علمائے کرام کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کی۔

ریاست کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے ایک سو سے زائد علمائے کرام نے ایک آواز میں کانگریس کے جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کا شکریہ ادا کیا کہ اُنہوں نے سی اے اے اور این آر سی متاثرین سے ملنے کے لیے گئیں اور اُن کی آواز بلند کیا۔

ویڈیو

علمائے کرام نے کانگریس سے ائمہ حضرات اور مؤذن کو دوسری ریاستوں کی طرح ماہانہ تنخواہ، ہجومی تشدد کے خلاف سخت قانون سازی، گذشتہ 30 سالوں سے وقف بورڈ میں بدعنوانیوں کا آڈٹ کرانا، فرقہ وارانہ تشدد میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو سرکاری ملازمت فراہم کرنا۔

اس کے ساتھ ہی مدارس کو بہتر بنانا، غریب گھرانوں کی لڑکیوں کے شادی میں مالی مدد فراہم کرنا، ہر حلقے میں یونانی میڈیکل کالج کھولنا، محکمہ سوشل ویلفیئر کی طرف سے دلت اور پسماندہ طبقہ کے طلبا کی طرح اقلیتی طلبا کے لئے ہر ضلع میں ہاسٹلز کھولنا، بجنور، سنبھل یا امروہہ میں کسی ایک جگہ یونیورسٹی قائم کرنا اور اعظم گڑھ کے شبلی کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینا شامل ہے۔

کانگریس کے منشور کمیٹی کے چیئرمین سابق وزیر قانون سلمان خورشید نے کہا کہ یہ تمام تجاویز کانگریس صدر سونیا گاندھی اور اتر پردیش کی انچارج پرینکا گاندھی کے سامنے رکھیں گے۔ انہوں نے علمائے کرام سے اتفاق کیا کہ پچھلے 30 سالوں سے ریاست کے اقلیتی طبقے کو علاقائی سیاسی جماعتوں کے ذریعہ صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

منشور کمیٹی کے ممبر و سابق رکن پارلیمنٹ پی ایل پنیا نے کہا کہ پرینکا گاندھی کے علاوہ یوگی کے بدانتظامی کے خلاف کوئی بھی لیڈر آواز بلند نہیں کر رہا ہے۔

Salman Khurshid held a virtual meeting with the state's scholars
سلمان خورشید نے ریاست کے علمائے کرام کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کی

اقلیتی کانگریس کے ریاستی چیئرمین شاہنواز عالم نے کہا کہ اب علماء کرام کے ساتھ مزید میٹنگ ہوں گی۔ اس کے علاوہ پسماندہ مسلمانوں کے قریشی، انصاری، منصوری، ملک، عباسی، سیفی، سلیمانی اور پسماندہ مسلمانوں کے دیگر گروہوں سے بھی ملاقاتیں ہوں گی کیونکہ یہ سبھی ایس پی اور بی ایس پی کے ذریعہ ٹھگے گئے ہیں۔

2022 کے یو پی اسمبلی انتخابات میں اقلیتی معاشرے سے متعلق امور کو اٹھانے کے لیے کانگریس کی منشور کمیٹی کے صدر و سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے ریاست کے علمائے کرام کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کی۔

ریاست کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے ایک سو سے زائد علمائے کرام نے ایک آواز میں کانگریس کے جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کا شکریہ ادا کیا کہ اُنہوں نے سی اے اے اور این آر سی متاثرین سے ملنے کے لیے گئیں اور اُن کی آواز بلند کیا۔

ویڈیو

علمائے کرام نے کانگریس سے ائمہ حضرات اور مؤذن کو دوسری ریاستوں کی طرح ماہانہ تنخواہ، ہجومی تشدد کے خلاف سخت قانون سازی، گذشتہ 30 سالوں سے وقف بورڈ میں بدعنوانیوں کا آڈٹ کرانا، فرقہ وارانہ تشدد میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو سرکاری ملازمت فراہم کرنا۔

اس کے ساتھ ہی مدارس کو بہتر بنانا، غریب گھرانوں کی لڑکیوں کے شادی میں مالی مدد فراہم کرنا، ہر حلقے میں یونانی میڈیکل کالج کھولنا، محکمہ سوشل ویلفیئر کی طرف سے دلت اور پسماندہ طبقہ کے طلبا کی طرح اقلیتی طلبا کے لئے ہر ضلع میں ہاسٹلز کھولنا، بجنور، سنبھل یا امروہہ میں کسی ایک جگہ یونیورسٹی قائم کرنا اور اعظم گڑھ کے شبلی کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینا شامل ہے۔

کانگریس کے منشور کمیٹی کے چیئرمین سابق وزیر قانون سلمان خورشید نے کہا کہ یہ تمام تجاویز کانگریس صدر سونیا گاندھی اور اتر پردیش کی انچارج پرینکا گاندھی کے سامنے رکھیں گے۔ انہوں نے علمائے کرام سے اتفاق کیا کہ پچھلے 30 سالوں سے ریاست کے اقلیتی طبقے کو علاقائی سیاسی جماعتوں کے ذریعہ صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

منشور کمیٹی کے ممبر و سابق رکن پارلیمنٹ پی ایل پنیا نے کہا کہ پرینکا گاندھی کے علاوہ یوگی کے بدانتظامی کے خلاف کوئی بھی لیڈر آواز بلند نہیں کر رہا ہے۔

Salman Khurshid held a virtual meeting with the state's scholars
سلمان خورشید نے ریاست کے علمائے کرام کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کی

اقلیتی کانگریس کے ریاستی چیئرمین شاہنواز عالم نے کہا کہ اب علماء کرام کے ساتھ مزید میٹنگ ہوں گی۔ اس کے علاوہ پسماندہ مسلمانوں کے قریشی، انصاری، منصوری، ملک، عباسی، سیفی، سلیمانی اور پسماندہ مسلمانوں کے دیگر گروہوں سے بھی ملاقاتیں ہوں گی کیونکہ یہ سبھی ایس پی اور بی ایس پی کے ذریعہ ٹھگے گئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.