ETV Bharat / city

سی اے اے: لکھنؤ میں احتجاج کا 50 واں دن

author img

By

Published : Mar 6, 2020, 10:53 PM IST

سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں احتجاج کا آج 50 واں دن تھا۔ اس موقع پر اپیل کی گئی کہ بڑی تعداد میں خواتین گنٹہ گھر پہنچیں۔

CAA: 50th day of protest in Lucknow
سی اے اے: لکھنؤ میں احتجاج کا 50 واں دن

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں 50 دنوں سے مسلسل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین دھرنے پر بیٹھی ہیں۔

سی اے اے: لکھنؤ میں احتجاج کا 50 واں دن

حکومت کی جانب سے آج تک کوئی بھی نمائندہ مظاہرین سے بات چیت کرنے کے لیے نہیں گیا لیکن خواتین کے حوصلے میں کوئی کمی نہیں ہے۔

مظاہرین کا صاف کہنا ہے کہ حکومت ہم سے بات چیت کرے یا نہ کرے لیکن ہمیں جو آئینی حق ملا ہوا ہے، ہم اس کا استعمال کرتے ہوئے احتجاج کرتے رہیں گے۔

وزیراعظم کے پارلیمانی حلقہ بنارس سے تعلق رکھنے والے عیسائی رہنما فادر آنند نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ آج لکھنؤ کے مظاہرے کو پورے 50 دن ہو گئے ہیں۔ میں یہاں کی خواتین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ساتھ ہی ان کے جذبے کو سلام بھی کرتا ہوں کیونکہ انہوں نے اتنی لمبی لڑائی لڑی۔

CAA: 50th day of protest in Lucknow
سی اے اے: لکھنؤ میں احتجاج کا 50 واں دن

فادر آنند نے کہا کہ یہ صرف مسلمانوں کا احتجاج نہیں ہے بلکہ سبھی مذاہب کے لوگ اس احتجاج میں ان کے شانہ بشانہ ہیں۔

احتجاج میں شامل ایک عمر دراز خاتون نے بات چیت کے دوران کہا کہ میں اپنی بہو اور بیٹیوں کے ساتھ یہاں آئی ہوں، جب تک وہ اس احتجاج میں شامل رہیں گی میں بھی شامل رہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ میں یہیں پر عبادت کرتی ہوں اور یہیں پر رہتی ہوں اور مرتے دم تک اپنی بہو بیٹیوں کے ساتھ اس قانون کے خلاف احتجاج میں شامل رہوں گی۔

CAA: 50th day of protest in Lucknow
سی اے اے: لکھنؤ میں احتجاج کا 50 واں دن

آج مظاہرے کے 50 دن مکمل ہونے پر اپیل کی گئی تھی کہ بڑی تعداد میں خواتین مظاہرے میں پہنچیں۔ اپیل کا اثر بھی ہوا اور ہزاروں کی تعداد میں خواتین احتجاج میں شامل ہوئیں۔

لیکن ایک میسج شوسل میڈیا میں یہ بھی گردش کر رہا تھا کہ پولیس فورس آج گھنٹہ گھر سے دھرنا ختم کروا سکتی ہے۔ لہذا خواتین اور پولیس فورس بڑی تعداد میں وہاں پر موجود تھی لیکن ایسا کچھ ہوا نہیں۔

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں 50 دنوں سے مسلسل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین دھرنے پر بیٹھی ہیں۔

سی اے اے: لکھنؤ میں احتجاج کا 50 واں دن

حکومت کی جانب سے آج تک کوئی بھی نمائندہ مظاہرین سے بات چیت کرنے کے لیے نہیں گیا لیکن خواتین کے حوصلے میں کوئی کمی نہیں ہے۔

مظاہرین کا صاف کہنا ہے کہ حکومت ہم سے بات چیت کرے یا نہ کرے لیکن ہمیں جو آئینی حق ملا ہوا ہے، ہم اس کا استعمال کرتے ہوئے احتجاج کرتے رہیں گے۔

وزیراعظم کے پارلیمانی حلقہ بنارس سے تعلق رکھنے والے عیسائی رہنما فادر آنند نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ آج لکھنؤ کے مظاہرے کو پورے 50 دن ہو گئے ہیں۔ میں یہاں کی خواتین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ساتھ ہی ان کے جذبے کو سلام بھی کرتا ہوں کیونکہ انہوں نے اتنی لمبی لڑائی لڑی۔

CAA: 50th day of protest in Lucknow
سی اے اے: لکھنؤ میں احتجاج کا 50 واں دن

فادر آنند نے کہا کہ یہ صرف مسلمانوں کا احتجاج نہیں ہے بلکہ سبھی مذاہب کے لوگ اس احتجاج میں ان کے شانہ بشانہ ہیں۔

احتجاج میں شامل ایک عمر دراز خاتون نے بات چیت کے دوران کہا کہ میں اپنی بہو اور بیٹیوں کے ساتھ یہاں آئی ہوں، جب تک وہ اس احتجاج میں شامل رہیں گی میں بھی شامل رہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ میں یہیں پر عبادت کرتی ہوں اور یہیں پر رہتی ہوں اور مرتے دم تک اپنی بہو بیٹیوں کے ساتھ اس قانون کے خلاف احتجاج میں شامل رہوں گی۔

CAA: 50th day of protest in Lucknow
سی اے اے: لکھنؤ میں احتجاج کا 50 واں دن

آج مظاہرے کے 50 دن مکمل ہونے پر اپیل کی گئی تھی کہ بڑی تعداد میں خواتین مظاہرے میں پہنچیں۔ اپیل کا اثر بھی ہوا اور ہزاروں کی تعداد میں خواتین احتجاج میں شامل ہوئیں۔

لیکن ایک میسج شوسل میڈیا میں یہ بھی گردش کر رہا تھا کہ پولیس فورس آج گھنٹہ گھر سے دھرنا ختم کروا سکتی ہے۔ لہذا خواتین اور پولیس فورس بڑی تعداد میں وہاں پر موجود تھی لیکن ایسا کچھ ہوا نہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.