مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں کووڈ پروٹوکال کے تحت عقیدت و احترام کے ساتھ پر امن طور پر یوم عاشورہ منایا گیا۔ مختصر طور پر ہر جلوس نکالے گئے۔ زنجیر شکنی بھی کووڈ پروٹوکال کے تحت امام باڑہ کے احاطے میں منعقد کیا گیا۔ کولکاتا کے بی بی انارو امام باڑہ میں سینکڑوں شعیان حسین نے زنجیر شکنی کے ذریعے اپنی عقیدت و محبت کا اظہار کیا۔
تاریخ اسلام میں عاشور کا دن نہایت ہی اہمیت کا حامل ہے۔ آج کے دن پوری دنیا میں ہمارے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے امام حسین کی قربانیوں کو یاد کرکے ان سے اپنی محبت عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔ روز عاشورہ امام حسین ان کے اولاد و اصحاب کی شہادت کا دن ہے۔ جسے یاد کرکے ان کے چاہنے والے ان اپنی محبت و عقیدت کا اظہار کرتے ہیں اور زنجیر شکنی سینہ کوبی کرکے یہ بتانا چاہتے ہیں کہ اگر وہ میدان کربلا میں موجود ہوتے تو وہ اپنی جان قربان کر دیتے۔
پوری دنیا میں آج کے دن مختلف مذاہب کے لوگ امام حسین کی قربانی کو یاد کرتے ہیں۔ امام حسین کی عقیدت و محبت میں اپنے خون کا نذرانہ پیش کرتے ہیں۔کولکاتا میں یوم عاشورہ بہت ہی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ کووڈ پروٹوکال کے تحت حکومت مغربی بنگال کی گائڈ لائن کا بھی خیال رکھا گیا۔کولکاتا کے بی بی انارو امام باڑہ میں سینکڑوں کی تعداد میں شعیان حسین نے ماتم کیا اور یوم عاشور جیسے پر سوز دن کو یاد کیا۔
بی بی انارو امام باڑہ کولکاتا کا معروف ترین امام باڑہ ہے۔کافی تعداد میں یہاں محرم کے موقع پر لوگ جمع ہوتے ہیں۔ محرم کی پہلی تاریخ سے یہاں دس محرم تک مجلس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دو سو سالہ قدیم ہگلی امام باڑہ مذہبی رواداری کی علامت
بی بی انارو امام باڑہ کمیٹی کے جنرل سیکریٹری تنو مرزا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ حکومت مغربی بنگال کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق ہم نے محرم الحرم کی پہلی تاریخ سے لیکر آج یوم عاشورہ تک عزاداری کی گئی۔آج صبح امام باڑہ بی بی انارو میں اعمال کیا گیا۔ اس کے بعد مرکزی کولکاتا کا جو کربلا بیلیا گھاٹا میں موجود ہے وہاں ہم جلوس کی شکل میں نہیں گئے کووڈ پروٹوکال کی وجہ سے لیکن ہم لوگ ذاتی طور پر جاکر الوداع کیا۔ اس کے علاوہ یہاں بی بی انارو میں زنجیر شکنی لا بھی اہتمام کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ سینکڑوں کی تعداد میں عاشقان حسین نے زنجیر شکنی کی اور ماتم کیا۔ بی بی انارو میں فاقہ شکنی کا بھی اہتمام کیا گیا شہ پہر کے بعد ہم لوگو کچھ کھاتے ہیں ورنہ اس سے قبل صرف پانی پر گذارا کرتے ہیں اور شام کو یہاں شام غریباں کی مجلس ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت مغربی اور کولکاتا پولس کا ہم بہت شکر گزار ہیں جن کا بھرپور تعاون رہا ہم نے بہت پر امن اور بھرپور طریقے سے عزاداری کی جس طرح ہمیشہ کرتے ہیں۔ اس دوران ہم نے کووڈ پروٹوکال کا بھی خیال رکھا زنجیر شکنی اور ماتم ہم نے امام باڑہ کے احاطے میں ہی کیا کیونکہ کووڈ پروٹوکال کی وجہ سے جلوس کی شکل میں راستے پر ماتم کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ لیکن محرم الحرام کے ان دس دنوں میں کوئی پریشانی نہیں ہوئی جبکہ دوسری ریاستوں میں شعیان حسین کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔