مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس، کانگریس، لیفٹ فرنٹ اور اس کی سولہ حلیف جماعتوں نے یونین بجٹ پر جم کر تنقید کی.
مغربی بنگال کے وزیر مالیات امت مترا نے مرکزی بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس بجٹ میں عام لوگوں کو یکطرفہ طور پر نظرانداز کردیا گیا ہے. ریاستی وزیر مالیات امت مترا نے کہا 'بجٹ کے بارے میں سن کر اور تجزیہ رپورٹ دیکھ کر بہت افسوس ہوا. مجھے ایسی امید نہیں تھی'۔
انہوں نے کہا 'اس بجٹ میں مڈل کلاس فیملی کو جس طرح سے نظر انداز کیا ہے۔ اس کے بارے میں سوچ کر پریشان ہوں کہ ان کا مستقبل کیا ہوگا. اس بجٹ میں ان کے لئے کچھ نہیں ہے'.
ریاستی وزیر مالیات نے کہا کہ ملک میں مڈل کلاس فیملی بڑی مشکل میں ہے. ان کے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ وہ مستقبل کو لے کر حکمت بنا سکے. بجٹ میں عام لوگوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے اسکیم ہونی چاہئے تھی لیکن مرکزی وزیر خزانہ نے اسے ذرا بھی اہمیت نہیں دی.
امت مترا نے کہا کہ انگلینڈ کی حکومت نے اپنے عوام کے لئے خصوصی بجٹ پیش کیا تاکہ برطانوی مڈل کلاس شہری اپنے مستقبل کو لے کر منصوبہ بنا سکے.
یہ بھی پڑھیے
کورونا کی وجہ سے مالی خسارہ 9.5 فیصد تک پہنچ سکتا ہے
انہوں نے کہا 'بھارت میں بھی بجٹ پیش کرنے سے پہلے میں نے مرکز کو خط لکھا تھا، لیکن مرکز نے مڈل کلاس کو نزر انداز کیا۔ اس کے علاوہ ملک کی معیشت تباہ ہو چکی ہے. اسے دوبارہ پٹری پر لانے کے لئے مرکزی حکومت نے کوئی کام نہیں کیا ہے'.
امت مترا کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون نے مڈل کلاس فیملی کی کمر توڑ کر رکھ دیا ہے لیکن صنعت کاروں نے کافی ترقی کی ہے. لاک ڈاون کے کے دوران ملک کے چند صنعت کاروں کی آمدنی میں دس گنا اضافہ ہوا ہے اس کا نوٹس کون لے گا.