گذشتہ دنوں ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے یہ اعلان کرکے سب کو حیران کردیا تھا کہ وہ نندی گرام اسمبلی حلقہ سے انتخاب لڑیں گی۔ ممتا بنرجی اس سے قبل بھوانی پور اسمبلی سے انتخاب لڑتی تھیں۔ لیکن انہوں نے نندی گرام سے انتخابات لڑنے کے فیصلے سے سب کو حیران کردیا، جبکہ بی جے پی نے بھی نندی گرام سے ٹی ایم سے کے باغی رہنما شوبھندو ادھیکاری کو انتخابات میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شوبھندو ادھیکار اور ممتا بنرجی کے نندی گرام جانے کی وجہ سے مقابلہ دلچسپ ہو گیا ہے۔ حالانکہ بایاں محاذ کانگریس اور انڈین سیکولر فرنٹ کے متحدہ محاذ کی جانب سے نندی گرام سیٹ سے امیدوار کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ سیٹ عباس صدیقی کی جماعت کو مل سکتی ہے۔
سی پی آئی ایم کے صدر دفتر مظفر احمد بھون میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بایاں محاذ ریاستی چئیرمین بمان بوس نے 60 سیٹوں پر امیدواروں کے نام کا اعلان کیا تھا۔ لیکن ان 60 سیٹوں میں سے پانچ سیٹوں پر امیدواروں کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا یے۔ اس میں نندی گرام بھی شامل ہے۔
نندی گرام سے ممتا بنرجی کے امیدوار ہونے کی وجہ سے نندی گرام اسمبلی حلقہ ہائی پروفائل ہو گیا ہے۔ امیدوار کے فہرست جاری کرتے وقت بمان بوس نے کہا کہ چونکہ نندی گرام اسمبلی حلقہ اب ہائی پروفائل سیٹ بن گیا یے۔ اس لیے ابھی اس سیٹ پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ متحدہ محاذ کی کس پارٹی کو یہ سیٹ ملے گی اور کون امیدوار ہوگا۔ اس پر ابھی بات چیت ہوگی۔
دوسری جانب یہ قیاس آرائیاں بھی ہو رہی ہے کہ نندی گرام سے ممتا بنرجی کے خلاف انڈین سیکولر فرنٹ کے سربراہ عباس صدیقی بھی مقابلہ کر سکتے ہیں۔ لیکن اس سلسلے میں انڈین سیکولر فرنٹ کے صدر سیمول شورین نے کہا کہ عباس صدیقی فر فرہ شریف میں ایصال ثواب کی تقریب ہے دو تین روز بعد امیدواروں کے نام کا اعلان ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی نندی گرام سے ممتا بنرجی کے خلاف عباس صدیقی کس الیکشن لڑنے کے متعلق کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ اس پر ابھی بات چیت کے بعد طے ہوگا کہ نندی گرام سے کس جماعت کا کون امیدوار ہوگا۔