مغربی بنگال کے بردوان ضلع کے مسلم اکثریتی پارلیمانی حلقہ آسنسول اور کولکاتا کے بالی گنج اسمبلی حلقے میں ہونے والے ضمنی انتخابات کی تیاریوں کے درمیان بیان بازی بھی عروج پر پہنچ چکی ہے۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں کے درمیان زبردست لفظی جنگ جاری یے. کوئی کسی کے لئے ایک انجچ زمین چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ بی جے پی کے سنئیر رہنما اور وزیر روی شنکر پرساد نے آسنسول پارلیمانی حلقے میں امیدوار اگنی مترا کی حمایت میں انتخابی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور ان کی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ مغربی بنگال میں اقلیتی طبقے کے حالات دیکھ کر بہت افسوس ہوتاہے۔ ممتابنرجی ان ہی اقلیتی کی بدولت اقتدار میں آئی ہیں لیکن انہیں ہی یارو مددگار چھوڑ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے دیدی کو اقتدار میں لایا ہے وہ لوگ ہی انہیں اقتدار سے بے دخل کریں گے۔ وہ دن دور نہیں ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح مغربی بنگال کے اقلیتی طبقے بھی بی جے پی کی حمایت میں کھڑے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
مغربی بنگال میں لاء اینڈ آرڈر کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں لاء اینڈ آرڈر کے بارے میں کیا کہا جا سکتا ہے۔ سب کو معلوم ہے کہ یہاں سیکیورٹی نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ مرکزی وزیر کے مطابق ممتابنرجی کو لگتا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت سی بی آئی اور ڈائریکٹوریٹ کو ان کے خلاف استعمال کر رہی ہے تو وہ عدالت جا سکتی ہیں۔ عدالت کا دروازہ سب کے لئے کھلا ہے لیکن وہ عدالت نہیں جائیں گی کہ کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ ریاست مغربی بنگال میں بدعنوانی عروج پر ہے۔