ریاست مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر پر قابو پانے کے لیے گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے لاک ڈاؤن جاری ہے حالانکہ اس میں اب رعایت بھی دی گئی ہے۔
لاک ڈاؤن میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے سبب دیگر ضروری اشیاء اور سبزیوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ پہلے ہری مرچ کھانے سے عام لوگوں کی آنکھوں سے آنسو نکلتے تھے لیکن اب اس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے خریداروں کے پسینے اور آنسو دونوں نکل رہے ہیں۔ کیونکہ پہلے دو چار روپیے میں ایک سو گرام ہری مرچ ملتی تھی لیکن اب ایک سو گرام کے لیے 10 سے 12 روپیے خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔
ڈیڑھ سے دو ماہ پہلے ہری مرچ 40 سے 50 روپیے کیلو دستیاب ہوتی تھی لیکن اب اس کی قیمتیں دوگنی یعنی 100 سے 150 روپیے کیلو تک ادا کرنی پڑتی ہے جو کہ غریب لوگوں کی دسترس سے باہر ہے۔
مزید پڑھیں: مودی کے دور حکومت میں بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ: ترنمول
ہری مرچ کی قیمتوں میں اچانک اضافے پر دکانداروں کا کہنا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ اور مانسون سیزن کی وجہ سے دوسری سبزیوں کی طرح ہری مرچ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ منڈی میں ہری مرچ کی قیمت 80 سے 90 روپیے کیلو ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہری مرچ کی قیمتوں کو سن کر اب آنسو نکلنے لگتا ہے، حالات ایسے ہوگئے ہیں کہ اب ہری مرچ کے استعمال کو کم کر دینے میں ہی بہتری ہے۔ ہری مرچ کی جگہ پاوڈر مرچ کے استعمال پر زور دیا جا رہا ہے۔