ETV Bharat / city

مغربی بنگال: بی جے پی رہنماؤں کی اپنی ہی پارٹی کے خلاف بیان بازی - bjp in west bengal

اسمبلی انتخابات 2021 سے قبل بی جے پی میں شامل ہونے والے رہنما پارٹی کی حکمت عملی اور پالیسی کے خلاف عوامی طور پر بیان بازی کرنے لگے۔ بی جے پی کو بیرونی ریاستوں کی حکمت عملی کے سبب ہی اسمبلی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

newly joined bjp leaders speak against own party in west bengal
مغربی بنگال: بی جے پی رہنماؤں کی اپنی ہی پارٹی کے خلاف بیان بازی
author img

By

Published : Jun 9, 2021, 1:08 PM IST

اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد مغربی بنگال میں دل بدل کا کھیل ایک بار پھر زور و شور سے شروع ہو چکا ہے۔ بی جے پی اور دوسری پارٹیوں کے رہنما اپنی اپنی پارٹی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شمولیت اختیار کرنے کی بات کر رہے ہیں۔

دل بدل کا حصہ بننے والے سیاسی رہنما ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کے نام خط لکھ کر بی جے پی کو چھوڑ کر ان کی پارٹی (ترنمول کانگریس) میں شامل ہونے کے لیے ایک موقع دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اسمبلی انتخابات 2021 سے قبل بی جے پی میں شامل ہونے والے رہنما اپنی پارٹی کی حکمت عملی اور پالیسی کے خلاف عوامی طور پر بیان بازی کرنے لگے ہیں۔

شمالی 24 پرگنہ کے بدھان نگر میونسپل کارپوریشن کے سابق میئر سباشاچی دتہ کا کہنا ہے کہ بیرونی ریاستوں کی حکمت عملی کے سبب اسمبلی انتخابات 2021 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ ہندی زبان یا پھر سی اے اے کا موضوع بنگال کے لوگوں کے لیے ضروری نہیں تھا، ایسی کئی باتیں تھیں جس کی وجہ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری طرف بمان بنرجی نے کہا کہ بنگال میں مذہب کی سیاست کی کوئی جگہ نہیں ہے، ان ہی دو مدعوں کی وجہ سے بی جے پی کو شکست ہوئی اور ممتابنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس کو تاریخی جیت ملی۔

واضح رہے کہ پارٹی مخالف بیان بازی کرنے پر لکشمن سیٹھ کو سی پی آئی ایم سے برخاست کر دیا گیا تھا۔ پارٹی سے برخاست ہونے پر لکشمن سیٹھ کانگریس میں شامل ہو گئے تھے لیکن وہ بھی ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کے لیے خط لکھ چکے ہیں۔

اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سے ہی مشہور فٹبالر دیپندو بسواس سمیت بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔

وہیں ترنمول کانگریس کے سینیئر رہنما اور رکن پارلیمان سوگتا رائے، کابینہ وزیر جاوید احمد خان، قومی ترجمان کنال گھوش اور موسم بے نظیر نور نے دو ٹوک الفاظ میں دوسری پارٹیوں کے رہنماؤں کو ترنمول کانگریس دوبارہ شامل ہونے کی مخالفت کر چکے ہیں۔

اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد مغربی بنگال میں دل بدل کا کھیل ایک بار پھر زور و شور سے شروع ہو چکا ہے۔ بی جے پی اور دوسری پارٹیوں کے رہنما اپنی اپنی پارٹی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شمولیت اختیار کرنے کی بات کر رہے ہیں۔

دل بدل کا حصہ بننے والے سیاسی رہنما ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کے نام خط لکھ کر بی جے پی کو چھوڑ کر ان کی پارٹی (ترنمول کانگریس) میں شامل ہونے کے لیے ایک موقع دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اسمبلی انتخابات 2021 سے قبل بی جے پی میں شامل ہونے والے رہنما اپنی پارٹی کی حکمت عملی اور پالیسی کے خلاف عوامی طور پر بیان بازی کرنے لگے ہیں۔

شمالی 24 پرگنہ کے بدھان نگر میونسپل کارپوریشن کے سابق میئر سباشاچی دتہ کا کہنا ہے کہ بیرونی ریاستوں کی حکمت عملی کے سبب اسمبلی انتخابات 2021 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ ہندی زبان یا پھر سی اے اے کا موضوع بنگال کے لوگوں کے لیے ضروری نہیں تھا، ایسی کئی باتیں تھیں جس کی وجہ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری طرف بمان بنرجی نے کہا کہ بنگال میں مذہب کی سیاست کی کوئی جگہ نہیں ہے، ان ہی دو مدعوں کی وجہ سے بی جے پی کو شکست ہوئی اور ممتابنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس کو تاریخی جیت ملی۔

واضح رہے کہ پارٹی مخالف بیان بازی کرنے پر لکشمن سیٹھ کو سی پی آئی ایم سے برخاست کر دیا گیا تھا۔ پارٹی سے برخاست ہونے پر لکشمن سیٹھ کانگریس میں شامل ہو گئے تھے لیکن وہ بھی ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کے لیے خط لکھ چکے ہیں۔

اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سے ہی مشہور فٹبالر دیپندو بسواس سمیت بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔

وہیں ترنمول کانگریس کے سینیئر رہنما اور رکن پارلیمان سوگتا رائے، کابینہ وزیر جاوید احمد خان، قومی ترجمان کنال گھوش اور موسم بے نظیر نور نے دو ٹوک الفاظ میں دوسری پارٹیوں کے رہنماؤں کو ترنمول کانگریس دوبارہ شامل ہونے کی مخالفت کر چکے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.