ETV Bharat / city

مغربی بنگال:ریاستی اسمبلی میں ہجومی تشدد کے خلاف بل - مغربی بنگال میں بھی اب تک ہجومی تشدد کے متعدد واقعات

مغربی بنگال کی حکومت کی جانب سے ہجومی تشدد کے خلاف ریاستی اسمبلی میں بل پیش کیا جائے گا، ذرائع کے مطابق جمعرات یا جمعہ کو ریاستی اسمبلی میں ہجومی تشدد کے خلاف سخت ترین سزا کی تجویز والی بل اسمبلی میں پیش کی جائے گی، ریاست میں ہجومی تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لئے یہ بل لایا جا رہا ہے۔

حکومت مغربی بنگال ہجومی تشدد کے خلاف قانون بنائے گی
author img

By

Published : Aug 27, 2019, 11:04 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 1:01 PM IST

مغربی بنگال میں بھی اب تک ہجومی تشدد کے متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں جس پر ریاستی حکومت نے سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے ہجومی تشدد کے خلاف بل لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اضلاع کے ایس پی اور کمشنریٹ دفتروں میں اس سلسلے میں ایک نوڈل افسر کو تعینات کیا جائے گا اس کے علاوہ ٹاسک فورس بھی تیار کی گئی ہے جو ہجومی تشدد کے واقعات پر نظر رکھے گی،اور کسی علاقے میں اگر اس طرح کے واقعہ کا اندیشہ ہوگا تو اس علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی جائے گی۔
بتایا گیا ہیکہ اس بل میں ہجومی تشدد کے خلاف سخت سزا کی تجویز پیش کی گئی ہے اور اس میں ملوث افراد کو تین سال کی قید اور ایک لاکھ روپئے جرمانہ ہو سکتا ہے، اور شدید طور پر زخمی ہونے کی صورت میں ملزم کو عمر قید یا دس سال تک قید اور پچیس ہزار جرمانہ بھی ہوسکتا ہے، اور اگر ہجومی تشدد کے سبب کسی کی موت ہو جاتی ہے تو ملزم کو عمر قید اور ایک سے پانچ لاکھ روپئے جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ریاست میں اب تک چوری کے شبہ میں ہجومی تشدد کے متعدد واقعات رونما ہو چکے جن میں کئی افراد کی موت بھی چکی ہے۔

مغربی بنگال میں بھی اب تک ہجومی تشدد کے متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں جس پر ریاستی حکومت نے سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے ہجومی تشدد کے خلاف بل لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اضلاع کے ایس پی اور کمشنریٹ دفتروں میں اس سلسلے میں ایک نوڈل افسر کو تعینات کیا جائے گا اس کے علاوہ ٹاسک فورس بھی تیار کی گئی ہے جو ہجومی تشدد کے واقعات پر نظر رکھے گی،اور کسی علاقے میں اگر اس طرح کے واقعہ کا اندیشہ ہوگا تو اس علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی جائے گی۔
بتایا گیا ہیکہ اس بل میں ہجومی تشدد کے خلاف سخت سزا کی تجویز پیش کی گئی ہے اور اس میں ملوث افراد کو تین سال کی قید اور ایک لاکھ روپئے جرمانہ ہو سکتا ہے، اور شدید طور پر زخمی ہونے کی صورت میں ملزم کو عمر قید یا دس سال تک قید اور پچیس ہزار جرمانہ بھی ہوسکتا ہے، اور اگر ہجومی تشدد کے سبب کسی کی موت ہو جاتی ہے تو ملزم کو عمر قید اور ایک سے پانچ لاکھ روپئے جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ریاست میں اب تک چوری کے شبہ میں ہجومی تشدد کے متعدد واقعات رونما ہو چکے جن میں کئی افراد کی موت بھی چکی ہے۔

Intro:حکومت مغربی کی جانب سے ہجومی تشدد کے خلاف ریاستی اسمبلی میں بل پیش کیا جائے گا اس کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے مطابق آئندہ جمعرات یا جمعہ کو ریاستی اسمبلی میں ہجومی تشدد کے خلاف سخت ترین سزا کی تجویز والی بل پیش کی جائے گی ریاست میں ہجومی تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لئے یہ بل لایا جا رہا ہے.


Body:مغربی بنگال میں بھی اب تک ہجومی تشدد کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں جس پر ریاستی حکومت سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے ہجومی تشدد کے خلاف بل لانے کا فیصلہ کیا ہے ذرائع کے مطابق اضلاع کے ایس پی اور کمشنریٹ دفتروں میں اس سلسلے میں ایک نوڈل افسر کو تعینات کیا جائے گا اس کے علاوہ ٹاسک فورس بھی تیار کی گئی ہے جو ہجومی تشدد کے واقعات پر نظر رکھیں گے اور کسی علاقے میں اگر اس طرح کے واقعات کا اندیشہ ہوگا تو اس علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی جائے گی. جانکاری کے مطابق اس بل. میں ہجومی تشدد کے خلاف سخت سزا کی تجویز پیش کی گئی ہے اور اس میں ملوث افراد کو تین سال کی قید اور ایک لاکھ روپئے جرمانہ ہو سکتا ہے اور شدید طور زخمی ہونے کی صورت میں ملزم کو عمر قید یا دس سال تک قید اور پچیس ہزار جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتی ہے اور اگر ہجومی تشدد کے سبب کسی کی موت ہو جاتی ہے تو ملزم کو عمر قید اور ایک سے پانچ لاکھ روپئے جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے. ریاست میں اب تک چوری کی شبہ میں ہجومی تشدد کے واقعات رونما ہو چکے جن میں کئی افراد کی موت بھی چکی ہے


Conclusion:
Last Updated : Sep 28, 2019, 1:01 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.