کولکاتا کے ملی ادراوں میں اسلامیہ ہسپتال ایک اہم نام ہے۔ گذشتہ کئی برسوں سے اسلامیہ ہسپتال میں ناخوشگوار واقعات رونما ہوتے رہے ہیں۔ کمیٹی کی کارکردگی پر سوال اٹھائے جاتے رہے۔ کولکاتا کے لوگوں کا ماننا ہے کہ جب تک ہسپتال میں سیاسی افراد کی رسائی نہیں تھی تب تک اسلامیہ ہسپتال معمول کے مطابق چل رہا تھا۔
اسلامیہ ہسپتال کا چترنجن ایونیو ساخ کو آج سے دس برسوں قبل ہی عمارت کو توڑ کر جدید طرز کا ہسپتال بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ہسپتال کی عمارت کو توڑ کر نئی عمارت کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا لیکن گزشتہ آٹھ برسوں سے نئی عمارت کا کام التوا کا شکار ہے۔
عمارت کی تعمیر کا 60 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ اس دوران کولکاتا کے غریب مسلمانوں کو جن کا علاج اسلامیہ ہسپتال میں ممکن تھا۔ ان برسوں میں ان سہولیات سے محروم ہیں۔ چند ہفتے قبل ہی اسلامیہ ہسپتال کی نئی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ترنمول کانگریس کے رہنما و ریاستی وزیر فرہاد حکیم کو صدر بنایا گیا ہے۔
فرہاد حکیم نے کہا تھا کہ بہت جلد چترنجن ایونیو اسلامیہ ہسپتال کی تعمیر کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔ فرہاد حکیم و کمیٹی دوسرے اراکین نے آج اسلامیہ ہسپتال چترنجن ایونیو میں زیر تعمیر عمارت کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر فرہاد حکیم نے کہا کہ ہسپتال کی تعمیر کا کام آئندہ تین ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا۔ ہسپتال میں تمام جدید سہولیات موجود ہوں گی۔ آئندہ تین ماہ میں علاج و معالجے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ سال تک ہسپتال تعمیر کے علاوہ تمام جدید سہولیات مکمل طور فعال ہو جائے گا۔ یہ ادارہ ایک فلاحی ادارہ ہے۔ اس کی مکمل تعمیر کے لیے فنڈ کی ضرورت ہے۔ ہم نے فنڈ کے لیے لوگوں سے رابطہ کیا ہے۔ جس سے ہمارے غیر مسلم برادران نے بھی مدد کرنے کی پیشکش کی ہے۔ ہم جلد سے جلد ہسپتال کو مکمل طور پر فعال بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔