کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کے اساتذہ و طلباء گذشتہ دس برسوں سے حکومت کے وعدہ وفا ہونے کا انتظار کر رہے ہیں، لیکن حکومت کی طرف سے کسی طرح سے کوئی مثبت رویہ نظر نہ آنے کی صورت میں گزشتہ 13 دنوں سے کالج کے اساتذہ، طلباء و غیر تدریسی عملہ کالج کے گیٹ کے سامنے دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں، لیکن اب تک ان سے ملنے کے لیے حکومت کا کوئی نمائندہ نہیں آیا ہے، گرچہ ان کی تحریک کو کچھ سماجی اداروں کی طرف سے حمایت مل رہی ہے، کچھ اداروں نے ان کو قانونی طور پر مدد کی بھی پیشکش کی ہے۔
وہیں گزشتہ 13 دنوں سے دھرنے پر بیٹھے طلبہ و اساتذہ اب اپنی تحریک کو مزید تیز کرنے کے لیے ایک بڑی احتجاج ریلی نکالنا چاہ رہے ہیں، لیکن مقامی پولس انتظامیہ کی طرف سے اس کی اجازت نہیں مل رہی ہے۔
اس سلسلے میں آج ایک سماجی ادارے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے کولکاتا کے جوائنٹ سی پی سے ملاقات کر کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کا مدعا اٹھایا، جوائنٹ سی پی کو ریلی کی اجازت نہ دینے کی بات بتائی گئی، وفد نے کہا کہ کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کے طلبہ و اساتذہ گزشتہ 13 دنوں سے دھرنے پر بیٹھے ہیں اور ایک پر احتجاجی ریلی کے لیے اجازت مانگ رہے ہیں لیکن پولس کی طرف اجازت نہیں دی جا رہی ہے، پر امن احتجاجی ریلی کی اجازت نہ دے کر پولس ان کو ان کے جمہوری حقوق سے محروم کر رہی ہے۔
دوسری جانب کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کے اساتذہ و طلبہ کا دھرنا لگاتار جاری ہے وہ اب بھی ممتا بنرجی کی حکومت سے امید لگائے بیٹھے ہیں، جب کہ ابھی تک حکومت کی طرف سے اس سلسلے میں کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔