2014میں ہوئے بردوان بم دھماکہ معاملے میں این آئی اے کی عدالت نے بنگلہ دیش کی ممنوعہ تنظیم جماعت المجاہدین کے چار ملی ٹینٹوں کو سات سال قید کی سزا سنائی ہے اور ہر ایک پر 5ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
سزا پانے والوں میں ضیاء الحق، مطیع الرحمان، محمد یوسف، ظہیر شیخ شامل ہیں، این آئی اے کے ترجمان نے کہاکہ این آئی اے کی عدالت نے آج ہی یہ سزا سنائی ہے۔
2اکتوبر 2014کو بردوان ضلع کے کھگڑا گڑ ھ میں ایک مکان کے فرسٹ فلور پر زور دار دھماکہ ہوا تھا۔ اس دھماکہ میں بنگلہ دیش کی ممنوعہ تنظیم جماعت المجاہدین کے ممبران کا ہاتھ تھا۔ اس مکان کو ممنوعہ جماعت کے ممبروں نے کرایہ پر لے رکھا تھا اور یہاں بم سازی کرتے تھے۔ اس دھماکہ میں دو افراد شدید زخمی ہوگئے تھے جس میں سے ایک کی بعد میں موت ہوگئی جب کہ دوسرا شخص شدید زخمی ہوگیا۔
ابتداء میں اس معاملے کی جانچ مغربی بنگال پولس نے کی مگر بعد میں 10اکتوبر 2014کو اس معاملے کو این آئی اے کی عدالت نے لے لیا۔ این آئی اے ترجمان نے کہاکہ جماعت المجاہدین کے ممبران یہاں سے نوجوانوں کو اپنی تنظیم میں بھرتی بھی کررہے تھے اور ان کا مقصد ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات کو خراب کرنا تھا۔
اس دھماکہ کی جانچ کے دوران بڑے پیمانے پر آئی ای ڈی دھماکہ خیز مادہ بر آمد ہوا تھا۔ اس کے علاوہ ٹریننگ کے ویڈیو ان کے موبائل سے برآمد ہوئے تھے۔