ریاست اترپردیش کے شہر کانپور میں ایگریکلچر قانون کی مخالفت میں دہلی کا چاروں طرف سے گھیراؤ کر بیٹھے اور مظاہرہ کررہے کسانوں نے آج بھارت بند کا اعلان کیا ہے جس کی حمایت میں جہاں تمام سیاسی پارٹیز اور دیگر تنظیمیں بھی کسانوں کے احتجاج میں شامل ہو رہی ہیں۔
تو وہیں دوسری جانب انڈین نیشنل لیگ نے بھی کسانوں کے بھارت بند احتجاج کی حمایت کردی ہے اور اب وہ بھی اس احتجاج میں شامل ہوگئی ہے۔
انڈین نیشنل لیگ کے قومی صدر محمد سلیمان نے آج کانپور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ ان کی تنظیم انڈین نیشنل لیگ بھی ایگریکلچر قانون کے خلاف کسانوں کے تحریک اور آج بھارت بند کا حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج بھارت بند کے ہونے والے احتجاج میں انڈین نیشنل لیگ بھی شامل ہے، اور وہ بھی اس احتجاج کا حصہ ہے۔
محمد سلیمان کا کہنا ہے کہ ایگریکلچر قانون کسانوں کے لیے بنایا گیا تھا لیکن جب کسان اس کو اپنے لیے مفید نہیں مانتے ہیں اور ملک کے تمام کسان اس بل کی مخالفت کررہے ہیں تو وزیراعظم کو اس پر غور کرنا چاہیے اور انہیں اس قانون کو واپس لے لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بھارت کے کسانوں کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں اور اس بل کو زبردستی کسانو ں کے اوپر تھوپنا چاہتے ہیں جسے کسان اپنے مستقبل کے لیے مفید نہیں مانتے ہیں، تاہم کسان اس نام نہاد ترقی والے بل کو تسلیم نہیں کرنا چاہتے ہیں۔
بھارت کے آئین میں عوام کو جو جمہوری حقوق دیے گئے ہیں اس جمہوری حقوق کے تحت ہی کسان اس قانون کی مخالفت کررہے ہیں تاہم ان کا احتجاج جائز ہے۔
کسانوں کے اس احتجاج میں جہاں تمام سیاسی پارٹیز اور دیگر جماعتیں شامل ہوکر احتجاجی مظاہرہ کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں نے جس جذبے کے تحت بھارت بند کا نعرہ بلند کیا ہے اس جوش کو دیکھتے ہوئے وزیراعظم کو اس قانون پر بلا تکلف جلد از جلد قانون کو واپس لیکر یا بل میں کوئی ترمیم کرتے ہوئے کسانوں کو اطمینان بخش بھروسہ دلانا ہوگا۔