اس احتجاج میں شامل ناٹک اکیڈمی کے سابقہ رکن سندیپ نے کہا کہ تھیٹر آرٹسٹوں کو 2008 میں اسکولوں میں ریاستی حکومت نے ٹیچر کے عہدے پر بھرتی کرنے کا وعدہ کیا تھا، جس کے بعد ریاست میں کئی جگہوں پر ڈپلومہ تھیٹر آرٹس کورس شروع کیا گیا۔ کئی طلبا نے اس کورس کو مکمل کیا مگر ابھی تک انھیں اسکولوں میں بھرتی نہیں کیا گیا ہے۔
تھیٹر آرٹس سے تعلیم حاصل کرنے والے بچے سماج میں اچھائی اور برائی کو ڈرامہ کے ذریعے پیش کر سکتے ہیں، جن کا بچوں پر اچھا اثر پڑ سکتا ہے۔ ریاست بھر میں ایک ہزار سے زیادہ تھیٹر آرٹسٹ بے روزگار ہیں۔ اس لیے سرکاری اسکولوں میں ٹیچر پوسٹ بھرتی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔