موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی گرمی کی شدت کو کم کرنے کے لیے ٹھنڈے پانی کا استعمال بڑھ جاتا ہے، ایسے میں ٹھنڈے پانی کے حصول کے لیے الیکٹرک مشینیں اور فریج کا استعمال تو اپنی جگہ، لیکن آج بھی شہروں اور دیہاتوں میں مٹی کے گھڑوں اور صراحی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ زمانۂ قدیم میں پینے کے ٹھنڈے پانی کے لیے استعمال ہونے والے مٹی سے تیار شدہ گھڑے اور صراحی کی افادیت میں کمی واقع نہیں ہوئی ہے اور بیشتر لوگ آج بھی موسمِ گرما میں ٹھنڈے پانی کے حصول کے لیے مٹی کے گھڑے یا صراحی کا استعمال کرتے ہیں۔
ریاست کرناٹک کے ضلع گلبرگہ میں بھی لوگ گرمی سے بچنے کے لئے مٹی کے گھڑوں اور مٹکوں کا سہارا لیے رہے ہیں۔ شہر میں مختلف قسم کے مٹی کے گھڑے دیکھنے کو مل رہے ہیں اور لوگوں کی توجہ کا مرکز بھی بنے ہوئے ہیں۔
صبح کے 8 بجے سے شام 6 بجے تک تیز دھوپ اور شدید گرمی کی وجہ سے پھلون اور دیگر ٹھنڈی مشروبات کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ ساتھ ہی غریبوں کے فریج کے نام سے یہاں مشہور مٹی کے گھڑے مہاراشٹر شولاپور، راجستھان سے بھی یہاں بیچنے کو لائے جاتے ہیں۔ مٹی کے گھڑوں کی قیمت میں اضافہ کے سبب غریبوں کے لیے مٹی کے گھڑوں کا خریدنا ناگزیر ہوچکا ہے۔