قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے 25 نومبر کو وحید الرحمان پرہ کو ایک مبینہ سازش کے معاملے میں گرفتار کیا تھا، جو جے اینڈ کے پولیس سے معطل ڈی وائی ایس پی دیویندر سنگھ کے ساتھ وابستہ ہے۔ سنگھ کو رواں سال کے اوائل میں عسکریت پسندوں کو اپنی گاڑی میں لے جاتے ہوئے پایا گیا تھا۔
پی ڈی پی نے وحید پرہ پر لگائے گئے الزامات اور ان کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں معطل ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کو دو عسکریت پسندوں کے ساتھ سرینگر - جموں قومی شاہراہ پر اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ جموں کی طرف جا رہے تھے۔ ان کے ساتھ عرفان نامی ایک وکیل بھی تھے انہیں بھی گرفتار کیا گیا۔
پولیس کی جانب سے ان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا۔گرفتاری کے بعد محکمہ نے دیویندر سنگھ کو معطل کر کے کیس درج کیا تھا۔ تاہم کیس کو این آئی اے کو سونپ دیا گیا ہے۔
این آئی اے پہلے ہی اس کیس کی تحقیقات کرتے ہوئے 6 لوگوں کو گرفتار کر چُکی ہے۔ وحید الرحمن کی گرفتاری کے بعد اب اس معاملے میں ساتویں گرفتاری ہے۔