جموں: جموں وکشمیر ٹرانسپورٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن، جو کہ مختلف ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشنوں کا ایک متحد پلیٹ فارم ہے نے بدھ کو جموں و کشمیر انتظامیہ کے ساتھ دیر رات ہونے والی بات چیت کے بعد 30 متاچ کو ہڑتال کو مؤخر کر دیا ہے۔منگل کو دن کے وقت جموں میں افسران کے ساتھ دو مرتبہ میٹنگ ہوئی جو بے نتیجہ ختم ہوئیں، تاہم گزشتہ رات دیر گئے ٹرانسپورٹروں کو انتظامیہ کی جانب سے ایک بار میٹنگ کے لیے بلایا گیا جو آدھی رات کو شروع ہوئی اور تقریباً 3 بجے تک جاری رہی۔ Transporters Called Off One Day Strike Call
ایسوسی ایشن کے ایک عہدیدار دویندر چوہدری نے کہا کہ یہ میٹنگ صوبائی کمشنر جموں کی صدارت میں منعقد ہوئی اور اس میں ٹرانسپورٹ کمشنر جموں و کشمیر، ڈپٹی کمشنر جموں اور ایس ایس پی جموں نے شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے میٹنگ میں یشتر مطالبات کو اصولی طور پر تسلیم کر لیا جس کے بعد ٹرانسپوٹرز نے ہڑتال مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ "ہمیں یقین ہے کہ گاڑیوں کی عمر کے حوالے سے ہمارے مطالبات کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جبکہ دیگر چار مطالبات پر افسران راضی ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں:
اسی دوران ایسوسی ایشن نے 7 فروری کے حکم نامے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے جس کے تحت کمرشل گاڑیوں کے لیے عمر کی حد مقرر کی گئی ہے۔ ٹرانسپورٹرز نے کمرشل گاڑی کی عمر 25 سال مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔مسافر گاڑیوں میں وہیکل ٹریکنگ ڈیوائس کی تنصیب کے حوالے سے موصوف نے کہا کہ انتظامیہ نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ یہ ڈیوائس "اوپن مارکیٹ سے خریدی جا سکتی ہے نہ کہ محکمۂ ٹرانسپورٹ کی طرف سے مقرر کردہ چند ڈیلرز سے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ آٹو رکشا کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کا ٹیسٹ ہوگا اور مسافروں کے ٹیکس کے بقایاجات قسطوں میں ادا کیے جائیں گئے۔