مرکزی حکومت اس پابندی کو صحیح قرار دینے میں بھی ناکام رہی ہے، ان باتوں کا اظہار نیشنل پینتھرز پارٹی کے چیئرمین ہرش دیو سنگھ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں کہا کہ 'دور جدید میں موبائل خدمات بے حد ضروری ہے، اس پر بلا وجہ پابندی عائد کر دینا شدید تکلیف دہ ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'لوگوں کو ان پابندیوں کی وجہ سے بہت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔'
انہوں نے اس کے زریعے لوگوں کی آواز کو دبائے جانے کا الزام بھی عائد کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'وہ طلبا جو آن لائن فارم بھرتے ہیں یا آن لائن پڑھائی کرتے ہیں، انہیں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حکومت کو ان باتوں کا خیال رکھنا چاہیے۔'
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'موبائل خدمات کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف حکومت کو سخت کارروائی کرنا چاہیے لیکن ان دو چار شر پسند لوگوں کی وجہ سے پورے خطے میں موبائل اور انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد کرنا سراسر جمہوریت کا قتل ہے۔'
انہوں کہا کہ 'بھارتی صدر سے اپیل کرتے ہیں کہ ریاست کے لوگوں کے حقوق صلب کیے جارہے ہیں اور جمہوریت میں بھی لوگوں کی آواز کو دبایا جارہا ہے اس لیے اس مسئلے کو حل کیا جائے تاکہ لوگوں کو مشکلات اور دشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔'
واضح رہے کہ 5 اگشت 2019 سے حکومت نے جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ اور موبائل خدمات پر پابندی عائد کی ہے۔