ریاست راجستھان میں راجستھان مسلم وقف بورڈ کی جانب سے درگاہوں اور مساجد کی کمیٹیاں بنائے جانے سے متعلق منصور برادری سے تعلق رکھنے والے عبداللطیف آرکو اور سید اصغر علی کی جانب سے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت، راجستھان مسلم وقف بورڈ کے چیئرمین اور وقف بورڈ کے دیگر ذمہ داران کو ایک خط لکھا ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ راجستھان میں کارپوریشن انتخابات کے پیش نظر ضابطہ اخلاق نافذ ہے لیکن اس کے باوجود بھی راجستھان میں نئی نئی کمیٹیاں بنائی جا رہی ہے، جس میں اکثر و بیشتر وہی لوگ شامل ہے جو سیاست سے تعلق رکھتے ہیں۔
اس خط میں راجستھان مسلم وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر خانو خان بودھوالی پر الزام لگاتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ بودھوالی کو راجستھان مسلم وقف بورڈ کا چیئرمین بنے ہوئے تقریبا ایک ہزار سے زیادہ کا وقت ہو چکا ہے لیکن ایک برس میں محض دو مرتبہ ہی بودھوالی کی جانب سے وقف بورڈ کے ممبران کے ساتھ میٹنگ کی گئی ہے، جس کی وجہ سے یہ صاف ظاہر ہورہا ہے کہ ممبران اور چیئرمین کے درمیان بہتر تعلقات نہیں ہیں، اس لیے ہم وزیراعلیٰ اور ذمہ داران سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وقف کی کمیٹیوں میں سیاست داں کو دور رکھا جائے۔