ETV Bharat / city

سی اے اے مظاہرہ: مختلف یونیورسٹیز کے طلبا شہید اسمارک پر پہنچے

author img

By

Published : Feb 12, 2020, 11:31 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 3:54 AM IST

دہلی کی الگ الگ یونیورسٹیز میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء آج دارالحکومت جے پور کے شہید اسمارک پر چل رہے غیر معینہ مظاہرے کے درمیان پہنچے۔

CAA protest: Students from different universities arrive at the martyr's monument
سی اے اے مظاہرہ: مختلف یونیورسٹیز کے طلبا شہید اسمارک پر پہنچے

ہندوستان میں جس طرح کا ماحول چل رہا ہے وہ آپ سبھی لوگوں کے سامنے ہے، جہاں پر احتجاجی مظاہرہ شہریت ترمیمی قانون کو لے کر مرکزی حکومت کے خلاف کیا جارہا ہے وہاں پر طلباء اور نوجوانوں پر کس طرح سے ظلم کا قہر برپایا جارہا ہے یہ ہم لوگوں سے بہتر کوئی بھی نہیں جان سکتا۔

سی اے اے مظاہرہ: مختلف یونیورسٹیز کے طلبا شہید اسمارک پر پہنچے

یہ کہنا ہے سابق طلباء لیڈر مسکور عثمانی کا۔ جے پور کے شہید اسمارک پر چل رہے غیرمعینہ دھرنے کے درمیان خطاب کرتے ہوۓ مسکور عثمانی نے کہا کہ چاہے ہمارے اوپر کتنا بھی ظلم کیوں نہ کر لیا جائے ہم تو اس قانون کی مخالفت کرتے ہیں کرتے تھے اور مستقبل میں بھی کرتے رہیں گے۔

Students from different universities arrive at the martyr's monument
سابق طلباء لیڈر مسکور عثمانی

وہیں دیگر طلبا کا کہنا تھا کہ آج ہمارے ساتھ تمام مذاہب کے لوگ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوئے ہیں اس لئے مرکزی حکومت کو یہ بات اچھی نہیں لگ رہی ہے، آج ہندوستان میں ہر چیز کو بیچا جا رہا ہے کوئی بھی سوال کرتا ہے تو اس کو پاکستانی کے نام سے پکارا جارہا ہے، بے روزگاری کی وجہ سے روزانہ نوجوان خود کشی کر رہے ہیں لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے کوئی بھی توجہ نہیں دی جا رہی ہے بلکہ حکومت ہندو مسلمان کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Students from different universities arrive at the martyr's monument
مظاہرہ گاہ کو چھاونی میں تبدیل کردیا گیا

طلبہ کا کہنا تھا کہ آج جو یہ کہتے تھے کہ ہم بالکل بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے وہ لوگ ہی پیچھے ہٹتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور ڈرتے ہوئے نظر آرہے ہیں، وہیں اس درمیان کسی طرح سے ماحول خراب نہیں ہوا اس کے لئے پورے شہید اسمارک کو ہی پولیس چھاونی میں تبدیل کردیا گیا۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا لیڈر مسکور عثمانی نے کہا کہ جس طرح سے آسام میں این آر سی ہوئی وہاں کے لوگوں کو باہر کیا گیا، ڈیٹینشن سینٹر بنائے گئے اسی بات کی ہم یہاں پر مخالفت کر رہے ہیں۔ جس طرح کے حالات اصل میں پیدا ہوئے ہیں ہیں اس طرح کے حالات ملک میں دیگر حصوں میں پیدا نہ ہوں اس لیے ہم اس چیز کی ہے مخالفت کر رہے ہیں۔

Students from different universities arrive at the martyr's monument
جے پور کے شہید اسمارک پر چل رہے غیر معینہ مظاہرے کے کی ایک تصویر

مسکور عثمانی نے کہا کہ کچھ لوگوں نے سوچا کہ دو یا تین یونیورسٹی کو ٹارگٹ کرکے اس معاملے کو کم کردیا جائے گا لیکن جب ان دو یونیورسٹیز پر معاملہ ہوئے تو الگ الگ یونیورسٹی بھی ہماری حمایت میں آگے آئیں۔

ہندوستان میں جس طرح کا ماحول چل رہا ہے وہ آپ سبھی لوگوں کے سامنے ہے، جہاں پر احتجاجی مظاہرہ شہریت ترمیمی قانون کو لے کر مرکزی حکومت کے خلاف کیا جارہا ہے وہاں پر طلباء اور نوجوانوں پر کس طرح سے ظلم کا قہر برپایا جارہا ہے یہ ہم لوگوں سے بہتر کوئی بھی نہیں جان سکتا۔

سی اے اے مظاہرہ: مختلف یونیورسٹیز کے طلبا شہید اسمارک پر پہنچے

یہ کہنا ہے سابق طلباء لیڈر مسکور عثمانی کا۔ جے پور کے شہید اسمارک پر چل رہے غیرمعینہ دھرنے کے درمیان خطاب کرتے ہوۓ مسکور عثمانی نے کہا کہ چاہے ہمارے اوپر کتنا بھی ظلم کیوں نہ کر لیا جائے ہم تو اس قانون کی مخالفت کرتے ہیں کرتے تھے اور مستقبل میں بھی کرتے رہیں گے۔

Students from different universities arrive at the martyr's monument
سابق طلباء لیڈر مسکور عثمانی

وہیں دیگر طلبا کا کہنا تھا کہ آج ہمارے ساتھ تمام مذاہب کے لوگ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوئے ہیں اس لئے مرکزی حکومت کو یہ بات اچھی نہیں لگ رہی ہے، آج ہندوستان میں ہر چیز کو بیچا جا رہا ہے کوئی بھی سوال کرتا ہے تو اس کو پاکستانی کے نام سے پکارا جارہا ہے، بے روزگاری کی وجہ سے روزانہ نوجوان خود کشی کر رہے ہیں لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے کوئی بھی توجہ نہیں دی جا رہی ہے بلکہ حکومت ہندو مسلمان کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Students from different universities arrive at the martyr's monument
مظاہرہ گاہ کو چھاونی میں تبدیل کردیا گیا

طلبہ کا کہنا تھا کہ آج جو یہ کہتے تھے کہ ہم بالکل بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے وہ لوگ ہی پیچھے ہٹتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور ڈرتے ہوئے نظر آرہے ہیں، وہیں اس درمیان کسی طرح سے ماحول خراب نہیں ہوا اس کے لئے پورے شہید اسمارک کو ہی پولیس چھاونی میں تبدیل کردیا گیا۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا لیڈر مسکور عثمانی نے کہا کہ جس طرح سے آسام میں این آر سی ہوئی وہاں کے لوگوں کو باہر کیا گیا، ڈیٹینشن سینٹر بنائے گئے اسی بات کی ہم یہاں پر مخالفت کر رہے ہیں۔ جس طرح کے حالات اصل میں پیدا ہوئے ہیں ہیں اس طرح کے حالات ملک میں دیگر حصوں میں پیدا نہ ہوں اس لیے ہم اس چیز کی ہے مخالفت کر رہے ہیں۔

Students from different universities arrive at the martyr's monument
جے پور کے شہید اسمارک پر چل رہے غیر معینہ مظاہرے کے کی ایک تصویر

مسکور عثمانی نے کہا کہ کچھ لوگوں نے سوچا کہ دو یا تین یونیورسٹی کو ٹارگٹ کرکے اس معاملے کو کم کردیا جائے گا لیکن جب ان دو یونیورسٹیز پر معاملہ ہوئے تو الگ الگ یونیورسٹی بھی ہماری حمایت میں آگے آئیں۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 3:54 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.