ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں کورونا وائرس کے مریضوں میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔
اس وبا کے پھیلاو کو دیکھتے ہوئے اندور کے سابق وزیر تعلیم جیتو پٹواری نے فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’لاک ڈاؤن کے 25 روز بعد بھی اندور کی حالت کورونا وائرس کو لے کر نازک بنی ہوئی ہے اور ہم کورونا وائرس کے تیسرے اسٹیج پر پہنچ گئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اس وبا کو پھیلنے سے روکنے لیے ملک میں جاری لاک ڈاون پر صحیح طریقے سے عمل نہیں ہورہا ہے جس کی وجہ سے اب شہر میں بغیر علامات کے مثبت مریض ظاہر ہو رہے ہیں تو کیا یہ مرض پورے معاشرے میں پھیل چکا ہے، مجھے معلوم ہے کہ یہ کنڈیشن ریڈ زون کے بہت قریب ہے۔
میں نے متعدد دفعہ وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا ہیڈکوارٹر اندور میں ہی بنائیں لیکن معلوم نہیں وہ ایسا کیوں نہیں کر رہے، پر ایسے تو ہم تیس چالیس لاکھ اندور کے لوگوں کو وزیراعلی کے بھروسے نہیں چھوڑ سکتے
انھوں نے مزید کہا کہ اندور کا ہونے کے ناطے میں وزیراعظم سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اس پورے حالات کو بذات خود دیکھیں اور اگر صحت ایمرجنسی سے بھی کوئی بڑا پیکج مرکزی حکومت کی جانب سے ہے تو اس کو یہاں پر بھیجنے میں کوتاہی نہ برتیں۔ کیونکہ محکمہ صحت عملے کے 70 ملازم کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں اور لاکھ کوشش کرنے کے بعد بھی یہ کورونا وائرس پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔
میرے خیال سے ایسے سنگین حالات پر قابو پانے میں ہمارے وزیراعلیٰ نااہل ثابت ہورہے ہیں اس لیے میرا مرکزی حکومت سے مطالبہ ہے کہ ان حالات کو وہ خود سنبھالیں۔