عوام کا کہنا ہے کہ تقریبا دو ماہ سے تمام کاروبار اور تجارت بند ہیں، ملازمت نہیں ہونے کی وجہ سے لوگ فاقہ کشی کو مجبور ہیں، ان کا کہنا ہے کہ حالات کے پیش نظر کئی مکان اور دکان مالکان نے کرایہ معاف کردیا۔
عوام کا کہنا ہے کہ انہیں لاک ڈاؤن کے دوران نہ تو ٹیکس میں راحت دی جارہی ہے نہ ہی بینک انٹرسٹ میں بینکوں کو دو سے تین ماہ کی قسط اور جی ایچ ایم سی کو تین ماہ کے ٹیکس کو ساقط کرنا چاہئے تاکہ پریشان حال عوام کو کچھ راحت حاصل ہو۔
لیکن گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے عوام کا نہ تو ٹیکس معاف کیا ہے نہ ہی اس میں کوئی راحت دی ہے، عوام کو جی ایچ ایم سی کی جانب سے ٹیکس کی ادائیگی کے لیے پیغامات موصول ہو رہی ہیں۔
عوام کا حکومت اور جی ایچ ایم سی سے مطالبہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران سبھی کو مشکلات کا سامنا ہے تو جی ایچ ایم سی کس طرح ٹیکس کی ادائیگی کا مطالبہ کر سکتی ہے_، عوام نے اگلے تین ماہ تک ٹیکس کی مدت می توسیع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔