ریاست تلنگانہ میں دسہرہ کی طویل تعطیلات کے بعد اسکولوں اور کالجوں میں تعلیمی سلسلے کا دوبارہ آغاز ہو چکا ہے۔
تاہم آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال بدستور جاری ہے جس کے کی وجہ سے اسکول اور کالج میں زیر تعلیم طلبا و طالبات کو وقت پر پہنچے میں کافی دشواریوں کا سامنا ہے۔
آر ٹی سی ہڑتال کے باعث تعطیلات میں مزید ایک ہفتہ اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد آج سے تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولا گیاہے ۔
دسہرہ تہوار سے ہی آر ٹی سی ملازمین اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج پر ہیں ان کے اس اقدام کے بعد چیف منسٹر نے ہڑتال پر جانے والے 48 ہزار سے زائد ملازمین کی برطرفی کا اعلان کردیا۔
حکومت کے اس فیصلے سے ناراض برطرف ملازمین گزشتہ 16 روز سے مسلسل احتجاج کررہے ہیں جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں بسیں ڈپوز میں ہی کھڑی ہیں پرائویٹ ڈرائیورز کی خدمات حاصل کرتے ہوئے چند بسیں چلائی جارہی ہیں جس کی وجہ سے طلبا او ر اساتذہ کو بسوں کیلئے گھنٹوں انتظار کرنا پڑرھا ہے۔
مزید پڑھیں: جشن جمہوریت میں معروف شخصیات کی شرکت
ایک طالبات نے ای ٹی وی بھارت کو اپنی پریشانیوں سے واقف کروایا اور بتایا کہ بسوں کے نہ چلنے کی وجہ سے ان کا وقت پر پہنچنا دشوار ہے لیکن آج پہلا دن ہے اسی لئے پہنچا لازمی ہے۔
حکومت پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے خاتون نے بتایا کہ طلبا کو اسکول پہنچنے میں دقتوں کا سامنا ہے بسوں کی ہڑتال کی وجہ سے طلبا و طالبات کو اسکول و کالج جانے میں کافی دشواریاں پیش آرہی ہیں۔
انہوں نے چیف منسٹر کے سی آر پر برہمی ظاہر کی اور کہا کہ وہ آرام سے ہیں انہیں عوام کی تکالیف سے کوئی سروکار نہیں۔