اجلاس میں ایک علما کرام نے کہا کہ 'مسلمانوں کو کسی بھی صورت میں مساجد کے موجودہ مقام پر اس کی تعمیر سے کم کچھ بھی قبول نہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'سکریٹریٹ کی دو مساجد شہادت نہیں بلکہ مذہب پر حملہ ہے۔ مسجد شہید کر دی گئی۔ اس کے بعد آپ کی مرضی سے کسی اور جگہ مسجدوں کو تعمیر کرنا قبول نہیں ہے۔ مساجد اسی جگہ تعمیر کریں۔'
معروف عالم دین مفتی صادق محی الدین فہیم نے کہا کہ 'ریاست میں مساجد کو منہدم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک سال قبل مسجد ایک خانہ امبر پیٹ شہید کی گئی۔ اب سکریٹریٹ میں دو مساجد شہید کر دی گئیں۔ حکومت سیکولرزم کے دعوے کرتی ہے لیکن فرقہ پرستی کے راستہ پر چل رہی ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: مساجد منہدم کرنے پر علماء برہم
انہوں نے کہا کہ 'مساجد کی مسماری پر ہم غم زدہ بھی ہیں اور شرمندہ بھی۔ مگر علماء کبھی مساجد کی مسماری پر خاموش نہیں رہیں گے۔ ہم اس کے تحفظ کے لیے کوشش کرتے رہیں گے'۔
علماء کرام نے کہا کہ 'حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنا موقف واضح کرے اور مساجد کی ان کے اپنے مقام پر تعمیر کا اعلان کرے اور سکریٹریٹ عمارت سے قبل مساجد کی تعمیر تک چیف منسٹر سے ملاقات نہیں کریں گے'۔
اجلاس میں مولانا حسام الدین جعفر پاشاہ امیر امارات ملت اسلامیہ، مولانا مفتی عبدالغنی مظاہری، مفتی تجمل حسین قاسمی، مولانا حافظ عبدرحیم قرام جامی الحدیث، ڈاکٹر محمد راشد الدین اور ناظیم حیدرآباد نے شرکت کی۔