قاضی رنگا نیشنل پارک کا تقریباً 80 فیصد حصہ سیلاب سے گھِر گیا ہے۔ پانی کی وجہ سے اس پارک میں جانوروں کے رہنے کے لیے جگہ نہیں بچی ہے۔ وہ اپنے لیے پارک میں ٹھکانا تلاش رہے ہیں۔
سیلاب سے جانوروں کو بچانے کے لیے قاضی رنگا پارک انتظامیہ نے 233 اونچے مقامات کی تعمیر کی تھی۔ پارک میں کسی بھی نامساعد حالات سے نمٹنے کے لیے تقریباً 200 کشتیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ پارک کے درمیان سے گزرنے والے ہائی ویز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
جانوروں کے تحفظ کے لیے پارک کے درمیان سے گزرنے والی گاڑیوں کو پارک انتظامیہ جلد ہی ایک 'ٹائم کارڈ' مہیا کرائے گی۔
خیال رہے کہ 11 فروری سنہ 1978 کو بھارتی حکومت نے آسام کے 430 کلو میٹر اسکوائر علاقے کو قاضی رنگا پارک کا علاقہ قرار دیا تھا۔
اس کے بعد 1985 میں عالمی ادارہ یونیسکو نے قاضی رنگا پارک کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا۔