جونیئر ڈاکٹرز کے مطابق ہسپتال انتظامیہ کی لاپروائی اور سینیئر ڈاکٹرز کی عدم موجودگی کی وجہ سے انہیں تشدد کا سامنا ہے۔ جونیئر ڈاکٹرز کے مطابق انتظامیہ کی لاپروائی کی وجہ سے وہ خود کو محفوظ نہیں سمجھ رہے ہیں۔
اس سلسلے میں جونیئر ڈاکٹرز نے منگل کے روز ایمرجنسی خدمات کو متاثر کرکے مگدھ کمشنر سے ملاقات کی اور انوگڑھ نارائن میڈیکل کالج کے سپرنٹنڈنٹ اور پرنسپل کے خلاف تحریری شکایت کی۔
جونیئر ڈاکٹرز نے اپنی شکایت میں لکھا کہ ادھر چار پانچ ماہ سے ایمرجنسی وارڈ میں مریضوں کے رشتے داروں اور جونیئر ڈاکٹروں کے درمیان بحث و تکرار ہو رہی ہیں اور اس کی اہم وجہ ہسپتال انتظامیہ کی لاپروائی ہے۔ ایمرجنسی وارڈ میں کئی ضروری ادویات بھی نہیں ہیں۔ جونیئر ڈاکٹرز نے جب مریضوں کے رشتے داروں کو باہر سے دوا لانے کے لیے نوٹ دیتے ہیں تو وہ ان سے الجھ جاتے ہیں۔ مریض کے اہل خانہ کو شکایت ہوتی ہے کہ جونئیر ڈاکٹرز دوا فروخت کر دیتے ہیں جو کہ حقیقت کے برعکس ہے۔
جونیئر انٹرن ڈاکٹر کندن کمار نے بتایا کہ 'نوتعمیر شدہ ایمرجنسی بلڈنگ میں پیرا میڈیکل اسٹاف، نرس، صفائی ملازمین کی کمی ہے۔ یہاں مریضوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہیں۔ ایسے میں اسٹاف کی کمی کی وجہ سے ان کی خدمات متاثر ہوتی ہیں۔ مریض کی بھرتی کے بعد ملازم کی کمی ہونے کی وجہ سے علاج شروع ہونے میں چار سے پانچ گھنٹے کا وقت لگتا ہے جس کی وجہ سے مریضوں کے رشتہ دار جونیئر ڈاکٹروں سے الجھ جاتے ہیں۔ کئی بار سپرنٹنڈنٹ اور انچارج سے شکایت کی گئی ہے لیکن ان کی جانب سے خاطر خواہ کارروائی نہیں کی گئی۔'